امریکہ کے خفیہ ادارے سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے ایک سابق سافٹ ویئر انجینئر کو سی آئی کی تاریخ میں معلومات کی سب سے بڑی چوری کے الزام میں 40 برس کی قید سزا سنا دی گئی ہے
جوشوا شولٹ پر جاسوسی اور دیگر الزامات 2022 میں ثابت ہوئے تھے جس کے بعد امریکی ڈسٹرکٹ جج نےجوشوا کو 40 سال قید کی سزا سنائی۔
جوشوانے 2012 سے2016 تک سی آئی اے کے ایلیٹ ہیکنگ یونٹ میں کام کیا تھا، اس نےکمپیوٹر اور ٹیکنالوجی سسٹم میں گھسنے کے لیے استعمال ہونے والے سائبر ٹول چوری کیے۔
جوشوا شولٹ نے ملازمت چھوڑنے کے بعد سامان وکی لیکس کو بھیج دیا تھا جس کے بعد وکی لیکس نے مارچ 2017 میں خفیہ دستاویز شائع کرنا شروع کی تھیں۔
مین ہٹن کی فیڈرل کورٹ کے جج جیسی میتھیو فرمن نے سی آئی اے کے سابق اہلکار جوشوا کو سزا سناتے ہوئے کہا کہ ممکن ہے کہ ان کے اقدام سے ہونے والے نقصان کے بارے میں کبھی بھی مکمل طور پر معلوم نہ ہو سکے۔ لیکن اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ یہ ایک بہت بڑا نقصان تھا۔
وکی لیکس نے مارچ 2017 میں خفیہ دستاویزات شائع کرنا شروع کی تھیں جن کو وکی لیکس نے ’والٹ سیون‘ کا نام دیا تھا۔ ان دستاویزات میں خفیہ ادارے سی آئی اے کے الیکٹرانک جاسوسی اور سائبر وار فیئر سے متعلق معلومات سامنے آئی تھیں۔