امریکی فورسز نے جمعے کو عراق اور شام میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے زیر استعمال درجنوں ٹھکانوں پر طیاروں اور ڈرونز سے حملے کیے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ فورسز نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں بتایا ہے کہ فورسز نے عراق اور شام کے اندر پاسداران انقلاب، قدس فورس اور اس کے اتحادی ملیشیا گروپوں کے خلاف فضائی حملے کیے ہیں۔ امریکی فورسز نے پچاسی سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں کے لیے کئی ایرکرافٹ استعمال ہوئے جن میں دور تک مار کرنے والے جنگی طیاروں نے امریکہ سے بھی اڑان بھری۔
سینٹکام کے مطابق حملوں میں پاسدان انقلاب کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹرز، انٹیلیجنس سنٹرز، راکٹس، میزائل، بنا پائلٹ کے اڑنے والے فضائی آلات کے اسٹوریجز اور ملیشیا گروپوں کے لیے اسلحے کی فراہمی میں استعمال ہونے والی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
CENTCOM Statement on U.S. Strikes in Iraq and Syria
At 4:00 p.m. (EST) Feb. 02, U.S. Central Command (CENTCOM) forces conducted airstrikes in Iraq and Syria against Iran’s Islamic Revolutionary Guards Corps (IRGC) Quds Force and affiliated militia groups. U.S. military forces… pic.twitter.com/HeLMFDx9zY
— U.S. Central Command (@CENTCOM) February 2, 2024
امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارا ردعمل آج سے شروع ہوا ہے، اور یہ مستقبل میں بھی ہمارے منتخب کردہ وقت اور مقام پر جاری رہے گا۔
بائیڈن نے انتباہ کرتے ہوئے کہا،”وہ تمام لوگ جو ہمیں نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، یہ جان لیں کہ اگر آپ کسی امریکی کو نقصان پہنچاتے ہیں، تو ہم جواب دیں گے۔”
واضح رہے کہ چند روز قبل اردن میں امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔