نواز شریف 21 اکتوبر کو تقریباً چار سال کے بعد لاہور کے ہوائی اڈے پر اترے تو مینار پاکستان پرہزاروں کی تعداد میں کارکن ان کو خوش آمدید کہنے کے لیے موجود تھے۔
انتخابی مہم کے آخری جلسے کے لیے مسلم لیگ ن نے قصور کے قصبے کھڈیاں کا انتخاب کیا تھا۔ قصور کے حلقہ این اے 132 سے شہباز شریف قومی اسمبلی کے امیدوار ہیں۔
کھڈیاں کے آخری جلسے میں مریم نواز نے اقتدار کی صورت میں بدلے کی سیاست کو دفن کرنے کا اعلان کیا اور تحریک انصاف نے کارکنوں کو بھی مخاطب کر کے جھگڑے ختم کرنے اور ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالنے پر بات کی۔
مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف نے اپنی تقریر میں کہا کہ بہت ٹھوکریں کھائی ہیں لیکن ایشین ٹائيگر بننا ہے، یہ یوتھ ہی ملک کو ایشین ٹائيگر بنائے گی۔
نوازشریف نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کہاں گیا بلین ٹری ؟کسی کو گھر اور نوکری ملی ؟کہاں گئے 350 ڈیم ؟انڈے ،مرغیاں اور کٹے کہاں گئے؟ان فراڈیوں کو دوبارہ پاکستان نہیں آنے دینا۔
سب سن لیں ہمیں نہ نکالا جاتا تو پورا ملک خوشحال ہوتا لیکن ہم نے بہت ٹھوکریں کھائی ہیں لیکن ان مشکلوں سے ہمیں اب باہر نکلنا ہے اور پھر ترقی کی دوڑ میں شامل ہونا ہے۔
قائد مسلم لیگ (ن) محمد نوازشریف#KasurSherKa#فیر_فیر_فیر_شیر#پاکستان_کو_نواز_دو pic.twitter.com/Uqwboz9DNN
— PMLN (@pmln_org) February 6, 2024
نواز شریف کا کہنا تھا کہ مجھے نہ نکالا جاتا تو دعوے سے کہتا ہوں کوئی بیروزگار نہیں ہوتا، ہمیں بہت ٹھوکریں لگی ہیں، ہمیں ٹھوکروں سے باہر نکلنا ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ 2 دن بعد خوشحالی کا سورج طلوع ہونے والا ہے، یہ دھرنوں میں مصروف تھے ہم لوڈشیڈنگ ختم کرنے میں مصروف تھے، نوجوانوں کو ہنر سکھائیں گے، روزگار دیں گے، نواز کے دور میں روٹی 4 روپے کی تھی،آج کل 20 روپے میں ایک روٹی ملتی ہے