ایسے راکٹ سرد جنگ کے دنوں میں امریکہ اور کینیڈا نے استعمال کیے تھے
امریکہ کی ریاست واشنگٹن میں ایک گھر سے جوہری مواد لے جانے کے لیے استمعال ہونے والا راکٹ برآمد ہوا ہے۔
واشنگٹن پولیس کے مطابق راکٹ بلویو کے علاقے میں ایک گھر کے اندر سے ملنے والا راکٹ دراصل غیرفعال حالت میں تھا۔
پولیس کے مطابق ’اوہائیو میں ایئر فورس کے میوزیم کی انتظامیہ کو فون کر کے کسی نے فوجی راکٹ رضاکارانہ طور پر بطور عطیہ دینے کی پیشکش کی۔
اس کال کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی اور پولیس ٹیم بم ڈسپوزل سکواڈ اور دیگر حکام کے ہمراہ اس مقام پر پہنچی۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ’یہ ڈگلس نامی ایئر ٹو جینی (جس کا اس وقت نام ایم بی ون تھا) ہے، یہ ایک ان گائیڈڈ فضا سے فضا میں مار کرنے والا راکٹ ہے، جو اپنے ساتھ جوہری ہتھیار لے کی صلاحیت بھی رکھتا تھا۔‘
پولیس کا یہ بھی بتایا کہ ’راکٹ کے ساتھ کسی قسم کا کوئی جوہری یا کوئی دوسرا مواد منسلک تھا اور نہ اس میں ایندھن تھا، یعنی یہ ہر لحاظ سے بے ضرر تھا۔‘
بیان کے مطابق ’چونکہ یہ راکٹ غیرفعال تھا اور آرمی کی جانب سے بھی اس کی واپسی کا مطالبہ سامنے نہیں آیا اسی لیے اسے صاف ستھرا کر کے میوزیم میں رکھنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔‘
ایئر فورس میوزیم کا کہنا ہے کہ یہ راکٹ سرد جنگ کے دنوں میں امریکہ اور کینیڈا نے استعمال کیے تھے اور اس وقت سوویت یونین کے جنگی جہازوں کو روکنا کافی بڑا مسئلہ تھا۔ جولائی 1957 میں صرف ایک بار آزمائشی طور پر ایسے راکٹ کو چلایا گیا اور نیواڈا کے اوپر دھماکہ کیا گیا تھا۔‘