اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کو رفح شہر میں جلد اپنا آپریشن کرنا چاہیے۔ اگر ایسا نہیں کیا جاتا تو اس کا مطلب حماس کے خلاف “جنگ ہارنا” ہو گا۔
نیتن یاہو نے یروشلم میں ایک پریس کانفرنس میں زور دیتے ہوئے کہا دیا کہ غزہ کی پٹی میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حماس کے ساتھ معاہدہ ہونے کے باوجود رفح آپریشن پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے امریکی صدر جو بائیڈن کی درخواست پر قاہرہ میں ہونے والے جنگ بندی کے مذاکرات کے لیے مذاکرات کار بھیجے تھے، لیکن مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی کیونکہ حماس کے مطالبات ایک طرح کی “خیالی” نوعیت کے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب تک حماس اپنے مطالبات کو تبدیل نہیں کرتی مذاکرات جاری رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں۔
نیتن یاہونے صحافیوں کو جاری ایک بیان میں کہا کہ فلسطینیوں کے ساتھ توسیع شدہ سفارتی معاہدہ بغیر کسی پیشگی شرائط کے براہ راست مذاکرات کے ذریعے طے نہیں کیا جا سکتا۔
وزیر دفاع یوآو گیلنٹ اور دفاعی کونسل کے وزیر بینی گینٹز کا خیال ہے کہ اگر اگلے مارچ سے شروع ہونے والے رمضان کے مہینے تک قیدیوں کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہوتا ہے تو فوج کو رفح میں داخل ہونا چاہیے۔