امریکی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے حالیہ انتخابات کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی غیر یقینی کی صورتِ حال کے باعث بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے نیا معاہدہ طے پانا بڑا چیلنج بن سکتا ہے۔
فچ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ مارچ میں آئی ایم ایف کا موجودہ اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ ختم ہونے کے بعد کریڈٹ پروفائل کو بہتر بنانے کے لیے نئی ڈیل کو کلیدی حیثیت حاصل ہو گی۔
تاہم رپورٹ میں اس امید کا اظہار نظر آتا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف سے چند مہینوں میں یہ ڈیل حاصل تو کر لے گا لیکن طویل مذاکرات یا ڈیل نہ بننے کی صورت میں ملک کے ڈیفالٹ کا امکان بھی بڑھ جائے گا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسلسل سیاسی عدم استحکام آئی ایم ایف کے ساتھ کسی بھی بات چیت کو مزید طول دے سکتا ہے جس کے باعث دو طرفہ شراکت داروں کی جانب سے امداد یا اصلاحات کے نفاذ میں تاخیر ہوسکتی ہے۔
اگرچہ حالیہ مہینوں میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نو ارب ڈالر کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر رپورٹ کیے ہیں تاہم یہ ذخائر ابھی بھی ادائیگیوں کے لحاظ sy بہت کم ہیں۔