Saturday, October 19, 2024, 12:46 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » افغانستان: طالبان نے قتل کے دو مجرموں کو سرعام سزائے موت دے دی

افغانستان: طالبان نے قتل کے دو مجرموں کو سرعام سزائے موت دے دی

سپریم لیڈر نے دونوںمقدمات میں تحقیقات کے بعد سزائے موت کا فیصلہ سنایا :طالبان

by NWMNewsDesk
0 comment

افغان طالبان نے غزنی شہر میں قتل میں ملوث دو مجرموں کو سرعام سزائے موت دیتے ہوئے گولیاں مار کر موت کی نیند سلا دیا۔

غزنی شہر میں ایک فٹبال کے میدان میں سپریم کورٹ کے عہدیدار عتیق اللہ درویش نے سزائے موت کے حکمنامے کو بلند آواز میں پڑھ کر سنایا جس پر طالبان کے سپریم لیڈر نے ہیبت اللہ اخوندزادہ نے دستخط کیے تھے۔

عتیق اللہ درویش نے بتایا کہ ان دو افراد پر قتل کا الزام تھا اور عدالتوں میں دو سال تک ٹرائل کے بعد ان کی سزائے موت کے حکمنامے پر دستخط کیے۔

سزائے موت کے موقع پر بچوں اور خواتین سمیت 2 ہزار سے زائد موجود تھے اور اس مرحلے پر متاثرہ خاندانوں کے افراد بھی موجود تھے جن سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ملزمان کو معاف کرنا چاہتے ہیں جس پر انہوں نے معافی دینے سے انکار کردیا۔

banner

متاثرہ خاندان کو خود ملزمان کو سزا دینے کی پیشکش کی گئی تاہم ان کے انکار پر سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے انہیں پیٹھ میں گولیاں مار کر سزائے موت پر عملدرآمد کیا۔

سپری کورٹ کے بیان کے مطابق ملزمان کی شناخت سعید جمال اور گُل خان کے نام سے ہوئی جن پر الزام تھا کہ اںہوں نے بالترتیب ستمبر 2017 اور جنوری 2022 میں چاقو سے قتل کیے تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ طالبان کے سپریم لیڈر نے ان دونوں ملزمان کے مقدمات میں بہت زیادہ تحقیقات کے بعد سزائے موت کا فیصلہ سنایا۔

واضح رہے کہ 1996 سے 2001 میں طالبان کے سابقہ دور حکومت میں بھی سرعام سزائے موت دی جاتی تھیں۔

2021 میں اقتدار سنبھالنے والی موجودہ افغان حکومت کے دور میں یہ سرعام سزا دینے کا تیسرا یا چوتھا واقعہ ہے جہاں اس سے قبل جون 2023 میں بھی ایک قتل کے مجرم کو صوبہ لغمان میں سرعام سزائے موت دی گئی تھی۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024