اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے بتایا کہ دس ماہ کی جنگ کے دوران سوڈان کے لوگوں کی اکثریت بھوک سے مر رہی ہے۔
عالمی ادارہ خوراک سوڈان کے کنٹری ڈائریکٹر ایڈی رو نے برسلز نے کہا کہ اس وقت صورت حال یہ ہے کہ سوڈان میں ایسے لوگوں کی تعداد پانچ فی صد سے بھی کم ہو گئی ہے جنہیں ایک دن کا مناسب کھانا میسر آتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پچھلے سال اپریل سے سوڈان باقاعدہ فوج اور نیم فوجی ملیشیا ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان ہونے والی لڑائی کی لپیٹ میں ہے، جس میں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ نے اس صورت حال کو دنیا میں بے گھری کا سب سے بڑا بحران قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ موجودہ جنگ اور اس سے پہلے ہونے والی لڑائیوں کے نتیجے میں مجموعی طور پر ایک کروڑ سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اور مارے مارے پھر رہے ہیں۔