انڈین حکومت نے ایگزیکٹیو آرڈر کے تحت ایکس کی انتظامیہ سے ’بعض اکاؤنٹس اور پوسٹس‘ کے خلاف کارروائی کرنے کا کہا ہے
ایکس نے انڈیا میں جاری کسانوں کے احتجاج سے متعلق درجنوں اکاؤنٹس کو بند اور پوسٹس کو ہٹانے کے حکومتی حکمنامے سے ’عدم اتفاق‘ کا اظہار کیا ہے۔
ایکس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ اس سے اتفاق نہیں کرتی اور آزادی اظہار رائے کی بنا پر پوسٹس کو نہیں روکنا چاہیے۔
ایلون مسک کے زیرِ نگرانی کام کرنے والی ایکس انتظامیہ نے اپنے پلیٹ فارم پر انڈین حکومت کے ایگزیکٹیو آرڈر شائع کیے بغیر پوسٹ میں جواب دیا۔
ایکس کی گلوبل افیئرز ٹیم کا کہنا ہے کہ ’وہ قانونی پابندیوں کی وجہ سے حکومت کا ایگزیکٹیو آرڈر اپنے پلیٹ فارم پر شائع نہیں کر سکتے تاہم ان کا ماننا ہے کہ اس کو عوام کے سامنے لانا شفافیت کے لیے بہت ضروری ہے۔
حکومت کی جانب سے ایکس کو جاری کیے گئے آرڈرز میں ایسے اکاؤنٹس اور پوسٹس شامل ہیں جن سے متعلق جرمانوں اور سزاؤں کا ذکر ہے۔
اس کے جواب میں ایکس کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ’آرڈرز کی تعمیل کے ضمن میں ہم ان کاؤنٹس اور پوسٹس کو صرف انڈیا میں روکیں گے۔ ہم ایسے اقدامات سے اتفاق نہیں کرتے اور یہ مؤقف برقرار رکھتے ہیں کہ آزادی اظہار رائے کو ان پوسٹس تک بڑھایا جانا چاہیے۔‘