پاکستان کے 14 ویں صدر کا انتخاب آج ہوگا۔
الیکشن میں پیپلز پارٹی، ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کے امیدوار آصف زرداری ہیں جبکہ ان کا مقابلہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار محمود خان اچکزئی سے ہے۔
9 مارچ کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں چاروں صوبائی اسمبلیاں، سینیٹ اور قومی اسمبلی کے ارکان پاکستان کے نئے صدر کا چناؤ کریں گے۔
آئین کے تحت صدارتی الیکشن کے لیے چیف الیکشن کمشنر ریٹرننگ افسر ہوں گے ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں صبح 10 سے شام 4بجے تک پولنگ ہوگی۔
بیلٹ پیپر پر ووٹر پسند کے امیدوار کے نام کے سامنے خصوصی پینسل سے کراس لگائے گا۔
صدر کا انتخاب الیکٹورل کالج کے ذریعے عمل میں لایا جاتا ہے جس کے تحت ارکان قومی اسمبلی ،سینیٹ اور بلوچستان اسمبلی کے ہر ووٹرز کا ووٹ ایک ہی شمار ہوگا
پنجاب ، سندھ اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں امیدوار کو ملنے والے ووٹوں کو ملک کی سب سے چھوٹی یعنی بلوچستان اسمبلی کے کل ووٹرز سے ضرب دے کر متعلقہ اسمبلی کے ٹوٹل ووٹرز سے تقسیم کر دیا جائے گا اور جواب میں آنے والے عدد متعلقہ امیدوار کے ووٹ تصور ہوں گے۔
ووٹرز قومی اور صوبائی اسمبلی اور سینیٹ سیکرٹریٹ کے جاری کردہ شناختی کارڈ اپنے ہمراہ لانے کے پابندہوں گے۔
پریزائڈنگ افسر فارم 5 پر نتائج کا اندراج کرے گا اور یہ نتائج ریٹرنگ افسر چیف ا لیکشن کمشنر کو ارسال کردیئے جائیں گے ۔
سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے امیدوار آءندہ صدر پاکستان ہوں گے ۔ اگر دونوں امیدوار برابر ووٹ حاصل کرتے ہیں تو فیصلہ قرعہ اندازی سے کیا جائے گا۔