Saturday, September 21, 2024, 1:36 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » بھارت میں متنازع شہریت ترمیمی ایکٹ کے نفاذ پر امریکہ اور اقوام متحدہ کو تحفظات

بھارت میں متنازع شہریت ترمیمی ایکٹ کے نفاذ پر امریکہ اور اقوام متحدہ کو تحفظات

by NWMNewsDesk
0 comment

بھارت میں مودی حکومت کی جانب سے متنازع شہریت ترمیمی ایکٹ کے نفاذ پر امریکہ اور اقوام متحدہ نے تحفظات کا اظہار کر دیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے بھارت میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے نفاذ کے اعلان پر فکرمند ہیں، شہریت ایکٹ پر کیسے عملدرآمد ہوتا ہے اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

امریکی دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکہ مذہبی آزادی، اقلیتوں سے مساوی سلوک اور بنیادی جمہوری اصولوں کا احترام کرتا ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کا کہنا ہے کہ بھارت کا شہریت ترمیمی ایکٹ بنیادی طور پر امتیازی ایکٹ ہے جو بھارت کی بین الاقوامی انسانی حقوق کی ذمہ داریوں کے خلاف ہے۔

banner

اقوام متحدہ کے ادارے کے مطابق قانون کے نفاذ کا بین الاقوامی انسانی حقوق کے مطابق ہونےکا جائزہ لے رہے ہیں۔

خیال رہےکہ گزشتہ روز مودی حکومت نے 2019 میں منظور ہونے والے شہریت کے متنازع قانون کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔ مسلمان گروپوں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی نے قانون کو مسلم دشمن قرار دیا ہے۔

قانون کے مطابق مرکزی حکومت 31 دسمبر 2014 سے قبل بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان سے بھارت ہجرت کرنے والے ہندوؤں، پارسیوں، سکھوں، بدھ مت اور جین مت کے پیروکاروں اور مسیحیوں کو شہریت دے سکتی ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024