فرانسیسی صدر نے ’’مرنے میں مدد‘‘ کے ایک نئے مجوزہ قانون کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے تحت مہلک امراض کا شکار اور لاعلاج حد تک بیمار بالغ شہری اپنی زندگی کے خاتمے کے لیے جان لیوا ادویات استعمال کر سکیں گے۔
صدر نے کہا کہ اس حوالے سے قانون سازی مئی میں شروع کی جائے گی اور اس قانون کی منظوری میں کئی ماہ لگیں گے۔
فرانسیسی صدر کاا یہ بھی کہنا تھا کہ اس قانونی بل کو ’’مرنے میں مدد‘‘ کا بل کہا جا رہا ہے کیونکہ یہ ’یوتھنیزیا‘’ یا قتل رحم اور خود کشی میں طبی معاونت جیسی اصطلاحات کی نسب زیادہ ’’سادہ اور ہمدردانہ‘‘ ہے۔
فرانسیسی صدر نے مزید کہا کہ 18 سال یا اس زیادہ عمر کے ایسے افراد ہی ان ادویات کو استعمال کر پائیں گے، جو اپنے فیصلے خود کرنے کی اہلیت اور سوجھ بوجھ رکھتے ہوں۔
فرانسیسی صدر کے مطابق کسی شخص کے مہلک ادویات کے استعمال کا فیصلہ کرنے کے 48 گھنٹے بعد اس سے تصدیق کی جائے گی، جس کے بعد میڈیکل ٹیم2 ہفتے کے اندر اپنے جواب سے آگاہ کرے گی۔ اگلے مرحلے میں ڈاکٹر کی جانب سے متعلقہ شخص کو جان لیوا ادویات کا نسخہ جاری کیا جائے گا جسے 3 ماہ تک کے عرصے میں کسی بھی وقت استعمال کیا جاسکے گا۔
ان ادویات کا استعمال گھروں پر، نرسنگ ہومز میں یا کسی بھی اسپتال میں کیا جاسکے گا۔ اگرجسمانی تکلیف کی وجہ سے کوئی شخص خود دوا کو استعمال نہ کرپا رہا ہو تو اسے اپنی مدد کے لیے کسی ڈاکٹر یا نرس کا انتخاب کرنے کی اجازت ہوگی۔