روس نے ماسکو کنسرٹ حملے کا الزام یوکرین اور اس کے مغربی حامیوں پر عائد کیا ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتین نے اعتراف کیا ہے کہ ’بنیاد پرست اسلام پسندوں‘ نے یہ خونی حملہ کیا تھا، لیکن ساتھ ہی انہوں نے کہا تھا کہ حملہ آوروں کا یوکرین کے ساتھ رابطہ تھا۔
روس کی ایف ایس بی سیکیورٹی ایجنسی کے سربراہ الیگزینڈر بورٹنیکوف نے منگل کو کہا کہ جن لوگوں نے اس حملے کا حکم دیا تھا ان کی شناخت نہیں ہوسکی ہے، لیکن حملہ آور یوکرین کی طرف جارہے تھے اور اگر وہ وہاں پہنچ جاتے تو ان کے ساتھ کسی ’ہیرو‘ جیسا سلوک کیا جانا تھا۔
بورٹنیکوف نے کہا کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ اس کارروائی کی تیاری بنیاد پرست اسلام پسندوں نے خود کی تھی، لیکن مغرب اور یوکرین کی اسپیشل سروسز کی طرف سے سہولت فراہم کی گئی تھی۔‘
یوکرین نے ماسکو کے کسی بھی الزام کو سختی سے مسترد کر دیا ہے کہ وہ اس حملے سے منسلک تھا۔ صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ایک اعلیٰ معاون نے کہا کہ کریملن اپنی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ’نااہلی‘ کو چھپانے کے لیے کوشاں ہے۔