امریکہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کی جانب سے اعلیٰ سطح کا وفد واشنگٹن بھیجنے کا فیصلہ واپس لینا پریشان کن اور مایوس کن ہے۔
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کے مشیر جان کربی نے اعتراف کیا ہے کہ سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد پر ہونے والی ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کے امریکی فیصلے کے بعد نیتن یاہو نے اسرائیلی وفد واشنگٹن نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تاہم انہوں نے کہا کہ ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ میں امریکہ اپنا کیس اسرائیل کے سامنے پیش کرے گا۔
جان کربی نے کہا کہ اس میٹنگ میں اسرائیلی وزیرِ دفاع امریکی ہم منصب لائیڈ آسٹن سے مذاکرات بھی کریں گے۔
واضح رہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے پیر کو غزہ جنگ بندی سے متعلق ایک قرارداد منظور کی ہے جس کی مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا۔ البتہ امریکہ نے نہ تو ووٹنگ میں حصہ لیا اور نہ ہی اپنے ویٹو کے حق کا استعمال کیا۔
امریکہ اس سے قبل غزہ جنگ پر سلامتی کونسل کی تین قرار دادیں ویٹو کرچکا ہے۔