امریکہ نے ایران نواز گروپوں حوثی ملیشیا، حزب اللہ اور القدس فورس کے متعدد ایجنٹوں پر انسداد دہشت گردی کے الزامات کے تحت پابندیاں عائد کردی ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پابندیوں کا ہدف چھ اداروں، افراد اور دو ٹینکر ہیں جو لائبیریا، ہندوستان، ویت نام، لبنان اور کویت میں مقیم یا رجسٹرڈ ہیں۔
انہوں نے سامان کی ترسیل اور مالی لین دین میں سہولت فراہم کرنے میں حصہ لیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں کہا کہ “ہم دہشت گرد گروپوں کے لیے غیر قانونی سامان بھیجنے والوں کو نشانہ بنانے کے لیے اپنے اختیار میں موجود وسائل کا استعمال جاری رکھیں گے”۔
محکمہ خزانہ نے مزید کہا کہ اس نے 11 افراد اور اداروں پر پابندیاں عائد کی ہیں جو شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کی حمایت کرتے ہوئے غیر قانونی رقوم کی منتقلی اور منشیات کی اسمگلنگ میں سہولت فراہم کرتے مالی مدد کرتے رہے ہیں‘‘۔
امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ “اسد حکومت غیر قانونی کیپٹاگون تجارت اور غیر ملکی اداروں کی مدد سے شام سے نکالے گئے اور برآمد کیے جانے والے خام مال کی برآمد سے نمایاں آمدنی حاصل کرتی ہے”۔
امریکہ نے اعلان کیا کہ وہ ایسے اداروں پر پابندیاں عائد کرے گا جو بشار الاسد کو “کان کنی کے شعبے میں لاکھوں ڈالر کمانے” میں مدد کرتے ہیں۔