پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کے دوران دعویٰ کیا ہے کہ اہلیہ بشریٰ بی بی کو بنی گالا میں زہردیا گیا۔
اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر سماعت کے دوران عمران خان نے احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بشری بی بی کو بنی گالہ میں زہر دیا گیا ہے۔ بشریٰ بی بی کی جلد اور زبان پر نشانات ہیں، بشریٰ بی بی کا مکمل میڈیکل چیک اپ کرنے کا حکم دیا جائے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں شک ہے کہ بشریٰ بی بی کو زہر دینے کی کوشش کی گئی ہے مجھے پتا ہے اس کے پیچھے کون ہے، اگر بشریٰ بی بی کو کچھ ہوتا ہے تو اس کے ذمہ دار جنرل عاصم منیر ہوں گے۔
عمران خان نے کہا کہ بشریٰ بی بی کا طبی معائنہ شوکت خانم کے ڈاکٹر سے کروانے کا حکم دیا جائے۔ بشری بی بی کا معائنہ ایک جونیئر ڈاکٹر سے کروایا گیا جس پر ہمیں اعتبار نہیں۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے عمران خان کو بشری بی بی کے طبی معائنے سے متعلق تفصیلی درخواست دینے کی ہدایت کر دی۔
منگل کو اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ شکر ہے کہ جسٹس (ر) تصدق جیلانی نے کمیشن کی سربراہی سے انکار کیا۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز کے خط کے معاملے پر سات رُکنی بینچ کے بجائے سپریم کورٹ کے فل کورٹ کو سماعت کرنی چاہیے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز نے جو خط لکھا یہ سب کو پتا ہے کہ جب سے رجیم چینج ہوئی یہ بات تب سے چل رہی ہے۔ ججز پیغام دیتے ہیں کہ وہ بے بس ہیں۔