آن لائن فراڈ پر مجبور ہونے والے 250 بھارتیوں کو انڈین حکومت نے کمبوڈیا سے نکال لیا ہے۔
بھارتی حکومت نے کہا ہے کہ وہ اپنے ان شہریوں کو نکالنے لیے کام کر رہی ہے جنہیں ملازمت کا لالچ دے کر کمبوڈیا لے جایا گیا تھا اور وہاں انہیں انٹرنیٹ پر لوگوں کو دھوکہ دے کر رقم بٹورنے کا کام کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
بھارت کی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کمبوڈیا میں بھارت کا سفارت خانہ وہاں کے حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے اور گزشتہ تین مہینوں کے دوان فراڈ کے کاروبار میں پھنسائے گئے مزید 250 بھارتی باشندوں کو کمبوڈیا سے نکال کر وطن واپس بھجوا دیا گیا ہے۔
جیسوال نے بتایا کہ ہم کمبوڈیا کے حکام اور بھارتی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر دھوکہ دہی کے کاروباروں میں ملوث افراد کو پکڑ نے کی کوشش کررہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکومت اور کمبوڈیا میں بھارتی سفارت خانے نے لوگوں کو دھوکہ دہی اور جعل سازی کے ان گروہوں کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے کئی ایڈوائزریز جاری کیں ہیں۔
دوسری طرف کمبوڈیا سے واپس آنے والے ایک شخص نے بتایا کہ اسے بنگلور میں ایک ایجنٹ نے کمبوڈیا میں ڈیٹا انٹری کی ملازمت کے لیے بھرتی کیا تھا، جب کہ کمبوڈیا میں اسے خواتین کی تصویر والے جعلی سوشل میڈیا اکاؤٹس بنانے اور لوگوں سے رابطے کرنے پر مجبور کیا گیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران آن لائن فراڈ اسکمیوں میں لوگ پانچ ارب روپے سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔