امریکی سینٹرل کمانڈ کا کہنا ہے کہ اس نے یو ایس یورپین کمانڈ ڈسٹرائرز کے تعاون سے 80 سے زائد ڈرونز اور کم از کم چھ بیلسٹک میزائل تباہ کیے ہیں جو ایران اور یمن سے اسرائیل کی طرف داغے گئے تھے ۔
امریکی سینٹ کام کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر کی گئی پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کی جانب سے لانچ کیے جانے سے قبل ڈرونز اور میزائل ناکارہ بنائے ہیں۔
سینٹ کام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکہ اس نوعیت کے کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے اسرائیل کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔
ان میں یمن کے ایران کے حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کے علاقے میں میں موجود لانچر گاڑی پر ایک بیلسٹک میزائل اور سات ڈرونز بھی شامل ہیں۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے ایک بیان میں کہا کہ دھماکہ خیز طیارے اور میزائل ایران، عراق، شام اور یمن کے علاقوں سے داغے گئے تھے۔
آسٹن نے ایران پر زور دیا کہ وہ اپنی پراکسیز کے ذریعے کسی بھی ایسے مزید اقدام سے گریز اور کشیدگی کم کرے۔
وزیرِ دفاع کا کہنا تھا کہ “ہم ایران کے ساتھ تنازع نہیں چاہتے، لیکن ہم اپنی افواج کے تحفظ اور اسرائیل کے دفاع کے لیے کام کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔”
ایران کے حملے کو پسپا کرنے کے حوالے سے وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ اسرائیل، امریکہ اور دیگر شراکت داروں کی جانب سے 300 سے زائد ایرانی ڈرونز اور میزائلوں کا روکنا ایک “ناقابل یقین فوجی کامیابی” تھی۔