Saturday, October 19, 2024, 7:35 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » لاہور ہائیکورٹ نے شادی کیلئے لڑکے لڑکی کی عمر میں فرق کی شق کالعدم قرار دے دی

لاہور ہائیکورٹ نے شادی کیلئے لڑکے لڑکی کی عمر میں فرق کی شق کالعدم قرار دے دی

لاہور ہائی کاورٹ کا 95 برس پرانے قانون میں ترمیم کا حکم

by NWMNewsDesk
0 comment

لاہور ہائیکورٹ نے چائلڈ میرج ایکٹ 1929 کے 95 برس پرانےقانون میں ترمیم کا حکم دے دیا۔

چائلڈ میرج ایکٹ 1929کے تحت لڑکےکی شادی کی عمر 18 اورلڑکی کی16سال ہے جس میں عدالت نے لڑکی اور لڑکےکی عمر میں فرق کی شق کوکالعدم قراردےدیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہدکریم نے 5 صفحات کا تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہےکہ چائلڈ میرج کے خلاف مؤثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، شادی کے قانون کا مقصد سماجی اقتصادی اور تعلیمی عوامل کے ساتھ جڑنا ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہےکہ آئین کے تحت تمام شہری قانون کی نظرمیں برابر ہیں، کسی بھی شہری کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا جاسکتا جب کہ چائلڈ میرج ایکٹ 1929 میں لڑکے لڑکی کی عمر میں فرق امتیازی سلوک ہے، عمرکے اس فرق کوغیرآئینی اور کالعدم قراردیاجاتا ہے

banner

عدالت نے اپنے فیصلے میں حکومت کو چائلڈ میرج ایکٹ میں 15 روز میں ترمیم کرنے کی ہدایت کردی۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024