گزشتہ دو روز میں پاکستان کے تین صوبوں پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں بارشوں کے دوران اسمانی بجلی گرنے، کچے مکانات کی دیواریں اور چھتیں گرنے سے 32اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔۔
خیبرپختونخوا میں موسلادھار بارشوں نے تباہی مچادی ہے اور صوبے کے بالائی علاقوں میں زمینی راستے منقطع ہونے سے ٹریفک کا نظام بھی متاثر ہوا ہے۔
خیبرباڑہ کے علاقے اکاخیل میں شدید بارشوں کے باعث مکان کی چھت گرنے سے 5 افراد جاں بحق جبکہ 4 زخمی ہوگئے۔
خیبر پختونخوا کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے (پی ڈی ایم اے) کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین روز میں بارشوں کی وجہ سے مختلف واقعات میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے جن میں چار بچے تین مرد اور ایک خاتون شامل ہے، مجموعی طور پر 12 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ضلع اپر اور لوئر چترال میں تین مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث راستے بند ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کو کئی میل تک پیدل سفر کرنا پڑ رہا ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق چھتیں گرنے سے 85 گھروں کو نقصان پہنچا جس میں 15 گھر مکمل تباہ ہوئے ہیں۔ تیز بارشوں سے سب سے زیاوہ واقعات چترال، دیر، سوات، ملاکنڈ اور باجوڑ میں رونما ہوئے۔ پی ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ اضلاع کو امدادی سامان ارسال کر دیا گیا ہے۔
بلوچستان میں بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں رین اور اربن فلڈ ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
پیر کو بلوچستان حکومت کے ترجمان نے کہا کہ تمام افسران اور عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ جبکہ متاثرہ اضلاع میں آج اور کل دو دن سکول بند ہوں گے
شدید بارشوں کے دوران آسمانی بجلی سے جنوبی پنجاب میں 16 اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 8 اموات ہوئی ہیں۔