بھارت کی سپریم کورٹ نے دواؤں کی مصنوعات کے گمراہ کن اشتہارات کے سلسلے میں پتنجلی آیوروید کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعتکی
دوران سماعت بھارت کی سپریم کورٹ نے بابا رام دیو سے کہا کہ وہ “اتنے بے قصور نہیں ہیں”۔ عدالت نے ان کے “غیر ذمہ دارانہ رویے” پر بھی تنقید کی۔
جسٹس ہیما کوہلی اور احسن الدین امان اللہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے رام دیو اور آچاریہ بال کرشنا کو عوامی طور پر معافی مانگنے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دے دی ہے ۔
یوگا گرو نے عدالت کو اپنی غلطیوں پر غیر مشروط معافی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہم نے اس وقت جو کیا وہ درست نہیں تھا۔ ہم اسے مستقبل میں ذہن میں رکھیں گے۔
تاہم بنچ نے کہا کہ “قانون سب کے لیے برابر ہے۔ آپ نے جو کچھ بھی کیا، آپ نے یہ سب کچھ اپنی ذمہ داری اور ہمارے حکم کے بعد کیا۔ آپ جانتے ہیں کہ آپ لاعلاج بیماریوں کے بارے میں اشتہار نہیں دے سکتے؟ ہم اس پر سوچیں گے کہ آپ کی معافی قبول کی جائے یا نہیں۔ آپ نے لگاتار خلاف ورزیاں کیں۔