Saturday, October 19, 2024, 6:24 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » پاکستان میں خاتون نے ٹرین سے چھلانگ لگائی یا دھکا دیا گیا؟ معمہ حل نہ ہو سکا

پاکستان میں خاتون نے ٹرین سے چھلانگ لگائی یا دھکا دیا گیا؟ معمہ حل نہ ہو سکا

پولیس اہلکار نے مریم کو چلتی ہوئی ریل گاڑی سے دھکا دیا : مقتولہ کے بھائی کا الزام

by NWMNewsDesk
0 comment

کراچی سے لالہ موسیٰ جانے والی ملت ایکسپریس میں خاتون کی ہلاکت کا مقدمہ کئی روز بعد درج کر لیا گیا ہے۔

ریل گاڑی میں سفر کے دوران ہلاک ہونے والی خاتون مریم بی بی کی ہلاکت کا مقدمہ اُن کے بھائی محمد افضل کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جس میں ریلوے پولیس اہلکار میر حسن کو نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمے میں اہلکار کے خلاف اختیارات کا غلط استعمال کرنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق کانسٹیبل میر حسن سرکاری امور کی انجام دہی کے دوران (محمد افضل کی بہن) مریم بی بی کو نامناسب انداز سے دیکھتا رہا جب کہ راستے میں اس نے چھیڑ خانی کی کوشش بھی کی۔ منع کرنے پر اس اہلکار نے مریم بی بی کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

ایف آئی آر کے مطابق پولیس اہلکار نے (مدعی مقدمہ کی بہن کو) احمد پور شرقیہ کے علاقے چنی گوٹھ میں چلتی ہوئی ریل گاڑی سے دھکا دے دیا جس کی وجہ سے اُس کی بہن کے ہاتھ پاؤں ٹوٹ گئے جب کہ سر پر شدید زخم آئیں اور اُس کی بہن کی موت ہو گئی۔

banner

مریم بی بی کے بھائی محمد افضل نے ان کی موت کے مقدمے کے اندارج کے حوالے سے بتایا کہ وہ اپنی بہن کی ہلاکت کا مقدمہ درج کرانے کے لیے کبھی ایک ضلع کی پولیس کو درخواست دیتے رہے تو کبھی دوسرے ضلع کی پولیس کو درخواست دی۔ پولس اُن کی مدد کرنے کے بجائے اپنی اپنی ضلعی حدود بتاتی رہیں۔

اس واقعے کے مقدمے کے اندراج کے حوالے سے جڑانوالہ صدر کے ایس ایچ او محمد ریاض کا کہنا تھا کہ قوانین کے مطابق جس جگہ وقوع ہوتا ہے مقدمہ بھی اُسی جگہ درج ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل خاتون پر تشدد کرنے والا ریلوے پولیس اہلکار ضمانت پر رہا ہوگیا تھا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024