پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں محکمہ کسٹم کے دو اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔ کسٹم اہلکاروں کو نشانہ بنانے کا یہ تازہ واقعہ اس علاقے میں تین روز قبل ہی پانچ دیگر کسٹم اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد پیش آیا ہے۔ جمعرات کو کیے گئے پہلے حملے سے اب تک کسی بھی گروپ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ وہ ان حملوں کی تحقیقات کر رہی ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس محمد عدنان کا کہنا تھا، ”کسٹم اہلکار چیکنگ کے لیے اپنی ڈیوٹی پر موجود تھے کہ نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ تین دن قبل بھی اسی علاقے میں فائرنگ کے ایک واقعے میں کسٹم ڈیپارٹمنٹ کے ایک افسر سمیت پانچ اہلکار مارے گئے تھے اور حملہ آور فرار ہو گئے تھے۔
دوسری جانب ی ٹی ڈی نے کسٹم اہلکاروں پر حالیہ حملوں میں ملوث 8 دہشتگردوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔
محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کے مطابق ہلاک دہشتگردوں میں انتہائی مطلوب دہشتگرد جہانزیب بھی شامل ہے جو کسٹم اہلکاروں پر حالیہ حملوں میں ملوث تھا۔
سی ٹی ڈی حکام نے بتایا کہ کہ دہشتگرد تخریب کاری کی منصوبہ بندی کیلئے نقل وحرکت کررہے تھے کہ اس دوران دہشتگردوں کے فرار ہونے کے راستے بند کردیے گئے۔