اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اس وقت تک لڑائی جاری رہے گی جب تک حماس اور فلسطینی دھڑوں کے ہاتھوں میں یرغمالیوں کی واپسی نہیں ہو جاتی۔
گیلنٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ ایکس‘‘ پر کہا کہ یرغمالیوں میں سے 133 کو اپنے وطن واپس جانا چاہیے، ہم لڑائی بند نہیں کریں گے۔
انہوں نے دنیا بھر میں اپنے دوست ملکوں سے اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی کے لیے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
اسرائیلی ویب سائٹ نے گزشتہ روز اطلاع دی ہے کہ سیاسی اور سکیورٹی کابینہ کا اجلاس تقریباً ڈھائی گھنٹے کی بات چیت کے بعد ختم ہوا، اس اجلاس میں حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے معاہدے کے خاکے پر غور کیا گیا۔
ویب سائٹ نے بتایا کہ تل ابیب میں وزارت دفاع کے ہیڈ کوارٹرز میں منعقد ہونے والی اس ملاقات میں حماس پر دباؤ ڈالنے کے لیے ایک “مضبوط فوجی بازو” کی ضرورت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، یہ فوجی ونگ منصوبہ بندی کے مطابق رفح میں آپریشن کرے گا۔
دوسری جانب اسرائیل نے رفح پر فضائی حملے تیزکردئیے ، اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ اپنے اتحادیوں کے انتباہ کے باوجود جنوبی غزہ کی پٹی میں واقع شہر رفح سے شہریوں کو نکالے گا اور ایک بڑا حملہ شروع کرے گا۔