آزادی صحافت کے عالمی دن پر پاکستان میں ایک صحافی کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
شورش زدہ صوبے کے علاقے خضدار میں چمروک کے مقام پر قومی شاہراہ پر سلطان ابراہیم خان روڈ پر ریموٹ کنٹرول دھماکے سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔
پولیس کے مطابق دھماکے میں خضدار پریس کلب کے صدر مولانا محمد صدیق مینگل موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔
زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں دوران علاج مزید دو افراد دم توڑ گئے۔دونوں افراد راہگیر تھے جو دھماکے کی زد میں آئے تھے، دونوں کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
محمد صدیق مینگل اپنے گھر سے یونیورسٹی جا رہے تھے کہ ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔
محمد صدیق مینگل خضدار پریس کلب کے صدر اور مقامی اخبار سے وابستہ تھے، ریموٹ کنٹرول دھماکے میں 10 افراد زخمی ہوئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ صدیق مینگل پر چند ماہ قبل فائرنگ بھی ہوئی تھی تاہم وہ محفوظ رہے تھے۔