اقوام متحدہ کے امدادی ادارے افغانستان کے طالبان حکمرانوں کے ساتھ مل کر ملک کے شمال مشرقی حصے میں آنے والے تباہ کن سیلاب میں زندہ بچ جانے والے لاکھوں افراد کی مدد کے لیے کام کر رہے ہیں۔
عالمی ادارہ خوراک کے افغانستان پروگرام کے سربراہ اینڈرسن کا کہنا تھا کہ ان علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی اور اموات ہوئیں ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ کئی لوگ زخمی بھی ہیں۔ ہماری تازہ معلومات کے مطابق، تقریباً 540 افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں، تقریباً 3000 مکانوں کو مکمل یا جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔ 10ہزار ایکڑ رقبے پر باغات تباہ ہو گئے ہیں جب کہ سیلاب سے مرنے والے مویشیوں کی تعداد دو ہزار ہے۔
اینڈرسن کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ زندہ بچ گئے ہیں، ان کے پاس کھانے کے لیے کچھ نہیں بچا۔ اب ان کے پاس گھر رہا ہے اور نہ ہی خوراک۔ یہاں ہونے والے نقصانات کا مکمل اندازہ اس وقت تک نہیں ہو سکتا جب تک اقوام متحدہ کی ٹیمیں ان علاقوں میں پہنچ نہیں جاتیں جو ابھی تک رسائی کے قابل نہیں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہم ان تک خوراک گدھوں پر لاد کر پہنچا رہے ہیں کیونکہ کچھ علاقوں تک پہنچنے کا سردست یہی واحد طریقہ ہے۔
عالمی ادارہ خوراک نے بتایا کہ سب سے متاثرہ دو علاقے بغلان اور بدخشان ہیں، جہاں بے پناہ بھوک ہے۔ وہاں موسمی فصل تباہ ہو چکی ہے اور بہت کم خوراک دستیاب ہے۔