چینی صدر شی جن پنگ نے اپنے روسی ہم منصب کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان کے تعلقات ‘امن کے لیے سازگار’ ہیں۔ چھ ماہ میں پوٹن کا یہ دوسرا دورہ بیجنگ ہے اور توقع ہے کہ وہ فوجی اور مالی امداد پر توجہ دیں گے۔
ولادیمیر پوٹن دوبارہ روس کے صدرمنتخب ہونے کے بعد اپنے پہلے بیرون ملک دورے پر جمعرات کو بیجنگ پہنچے۔ روسی رہنما کا یہ دو روزہ دورہ گزشتہ چھ ماہ میں چین کا دوسرا دورہ ہے۔
ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے ایک مشترکہ کانفرنس کی جس میں روسی صدر پوٹن نے کہا کہ انہوں نے اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے یوکرین جنگ کے بارے میں بات کی ہے۔
انہوں نے یوکرین پر مذاکرات کے لیے چین کا شکریہ ادا کیا اور کہا، ”ہم یوکرین کے بحران کو حل کرنے کی کوششوں پر چین کے شکر گزار ہیں اور دونوں فریق بحران کا سیاسی حل” چاہتے ہیں۔
چینی صدر کا کہنا تھا کہ جہاں تک یوکرین جنگ کا معاملہ ہے چین کا موقف واضح اور مستقل رہا ہے، جس میں اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی پاسداری بھی شامل ہے۔”انہوں نے مزید کہا، ”چین یورپ میں امن اور استحکام کی جلد بحالی دیکھنے کی توقع رکھتا ہے۔
اس موقع پر پوٹن نے کہا روس اور چین کے درمیان تعلقات موقع پرستی پر مبنی نہیں ہیں اور نہ ہی کسی کے خلاف ہیں۔ بین الاقوامی معاملات میں ہمارا تعاون بین الاقوامی میدان میں استحکام لانے والے عوامل میں سے ایک ہے۔