اسرائیل کی مخلوط حکومت کے اہم اتحادی اور اسرائیلی کابینہ میں داخلی سلامتی کے امور کے وزیر ایتمار بن گویر نے وزیر اعظم نیتن یاہو کو دھمکی دی ہے کہ اگر امریکی صدر جوبائیڈن کی جنگ بندی تجاویز کے ساتھ آگے بڑھنے کی کوشش کی گئی تو وہ حکومت سے الگ ہو جائیں گے۔
بن گویر کے علاوہ سموٹریچ نے بھی نتین یاہو کو انتباہ کیا ہے کہ اگر انہوں نے حماس کے مکمل خاتمے کے بغیر جنگ بندی قبول کی تو دونوں حکومت کا حصہ نہیں رہیں گے اور حکومت چھوڑ دیں گے۔
بن گویر کے مطابق ‘ان تجاویز پر معاہدہ کرنا سخت احمقانہ اور دہشت گردی کو فتح یاب کرنے کے مترادف ہوگا۔ جس کا مطلب اسرائیلی سلامتی کو مستقل خطرے میں ڈالنا ہے۔’ بن گویر شدت پسندانہ تعصب کی حد تک قوم پرستی کا رجحان رکھنے والی جماعت ‘جیوش پاور پارٹی’ سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے نیتن یاہو کو دھمکی دی ہے ‘جنگ بندی کی گئی تو ان کی جماعت حکومت سے الگ ہوجائے گی اور حکومت ختم ہو جائے گی۔’
انہوں نے کہا ‘جب تک ایک مکمل فتح نہیں ہوتی تو ایسا معاہدہ کرنا مکمل شکست کے برابر ہوگا۔’
اسی طرح سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر وزیر خزانہ اور مخلوط اسرائیلی حکومت کے دوسرے بڑے اتحادی بزالیل سموٹریچ نے کہا ہے کہ وہ ایسی حکومت کا حصہ نہیں رہیں گے جو تجویز کردہ جنگ بندی کے خاکے سے اتفاق کرے گی۔