احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کی اہیلیہ بشریٰ بی بی کی 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں عبوری ضمانت منظور کر لی۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد علی وڑائچ نے اڈیالہ جیل میں سماعت کی
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی نے اپنے دلائل میں کہا کہ بشریٰ بی بی عدت میں نکاح کیس میں سزا کاٹ رہی ہیں، بشریٰ بی بی کی گرفتاری مطلوب نہیں ہے، چیئرمین نیب نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے، جب وارنٹ گرفتاری جاری نہیں ہوئے تو درخواست ضمانت غیر موثر ہے۔
سماعت کے دوران استغاثہ کے تین گواہان پر وکلاء صفائی نے جرح مکمل کی جب کہ ریفرنس میں مجموعی طور پر 27 گواہان پر جرح مکمل کی جا چکی ہے،
بعد ازاں احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد علی وڑائچ نے سابقہ خاتون اول کی عبوری ضمانت منظور کرلی اور ریفرنس کی مزید سماعت پانچ جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔
بتایا جا رہا ہے کہ تحریک انصاف کے قائد عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی گئی تاہم ان کی ضمانت منظور ہونے کے باوجود بشریٰ بی بی کو رہا نہیں کیا جاسکتا کیوں کہ سابقہ خاتون اول عدت میں نکاح کیس میں سزا کاٹ رہی ہیں۔