Saturday, October 19, 2024, 1:30 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » اسرائیلی حملوں کے بعد بھی جنگ بندی کے مذاکرات سے الگ نہیں ہوئے، حماس

اسرائیلی حملوں کے بعد بھی جنگ بندی کے مذاکرات سے الگ نہیں ہوئے، حماس

اسرائیل جنگ بندی کے لیے ہونے والی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہا ہے

by NWMNewsDesk
0 comment

ایک سینیئر عہدیدار نے کہا ہے کہ سنیچر کو غزہ پر مہلک حملوں کے بعد بھی حماس اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے لیے ہونے والے مذاکرات سے الگ نہیں ہوئی ہے۔

اس حملے کے حوالے سے اسرائیل نے بتایا تھا کہ اس میں حماس کے رہنما محمد ضیف کو نشانہ بنایا گیا تاہم حماس نے ان کے ’محفوظ‘ رہنے کا بیان جاری کیا تھا۔

حماس کے سیاسی دفتر کے رکن عزت الریشیق نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ عرب ثالثوں اور امریکہ کی جانب سے جنگ بندی کے لیے ہونے والی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور حملوں میں اضافہ کر رہا ہے۔

مقامی شعبہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ سنیچر کو غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں کم سے کم 90 فلسطینی ہلاک ہو گئے تھے۔

banner

دوحہ اور قاہرہ میں جنگ بندی کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات میں شریک دو مصری سورسز نے سنیچر کو کہا تھا کہ تین روز کی بات چیت کے بعد گفتگو کا سلسلہ روک دیا گیا ہے۔
یہ توقع بھی ظاہر کی جا رہی ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو رواں ہفتے کے اوائل میں اپنے قریبی وزرا کا اجلاس طلب کریں گے جس میں جنگ بندی کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

اگرچہ اسرائیل نے اپنے حملے میں حماس کے رہنما محمد ضیف کو نشانہ بنانے کا دعوٰی کیا تھا کہ تاہم اس میں ان کی ہلاکت کی تصدیق نہیں ہو سکی تھی۔

اس بارے میں اسرائیل کے فوجی سربراہ نے ایک ٹی وی انٹرویو میں دعوٰی کیا تھا کہ حماس اپنے رہنما کے نشانہ بننے کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے تاہم انہوں نے اس بارے میں تفصیلات نہیں بتائیں کہ وہ زندہ ہیں یا نہیں۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024