Saturday, September 21, 2024, 6:38 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » کملا ہیرس کی نتن یاہو سے ملاقات، امن معاہدہ کرنے کا مطالبہ

کملا ہیرس کی نتن یاہو سے ملاقات، امن معاہدہ کرنے کا مطالبہ

غزہ کے مصائب پر خاموش نہیں رہوں گی: کملا ہیرس

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے جمعرات کو اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو سے فوری طور پر امن معاہدہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اصرار کیا کہ وہ فلسطینی علاقوں میں جاری مصائب پر ’خاموش‘ نہیں رہیں گی۔

صدر جو بائیڈن اب تک بیشتر پردے کے پیچھے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی پالیسی پر عمل پیرا تھے، مگر اسے نظر انداز کرتے ہوئے ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے نتن یاہو سے ملاقات کے بعد کہا کہ اب ’تباہ کن‘ جنگ کو ختم کرنے کا وقت ہے۔

کملا ہیرس نے صحافیوں کو بتایا: ’گذشتہ نو ماہ کے دوران غزہ میں جو کچھ ہوا ہے وہ تباہ کن ہے۔ جان سے جانے والے بچوں اور مایوس، بھوک سے نڈھال لوگوں کی تصاویر جو پناہ کی تلاش میں بھاگ رہے ہیں۔ بعض اوقات دوسری، تیسری یا چوتھی بار بے گھر ہو جاتے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’ہم ان مصائب کے سامنے آنکھیں بند نہیں کر سکتے۔ ہم اپنے آپ کو اس تکلیف کے سامنے بےحس ہونے نہیں دے سکتے اور میں خاموش نہیں رہوں گی۔‘

banner

59 سالہ کملا ہیرس، جو اب بائیڈن کے آئندہ انتخابات سے دستبرداری کے اعلان کے بعد متوقع ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہیں، نے نتن یاہو کے ساتھ ملاقات میں غزہ کی ابتر صورت حال پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے اسرائیلی ’وزیراعظم سے غزہ میں انسانی مصائب کی وسعت، بشمول بہت سے بےگناہ شہریوں کی اموات پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے غزہ کی شدید انسانی صورت حال کے بارے میں اپنی شدید تشویش واضح کی۔‘

وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر بائیڈن نے بھی نتن یاہو کے ساتھ اوول آفس میں بات چیت کی اور ان سے جلد از جلد ’غزہ میں فائر بندی کے معاہدے اور قیدیوں کی رہائی کو حتمی شکل دینے‘ اور ’غزہ میں جنگ کے پائیدار خاتمے‘ کا مطالبہ کیا۔

کملا ہیرس نے فلسطینی ریاست کے قیام کا بھی مطالبہ کیا اور بائیڈن کی طرح، نتن یاہو اور حماس دونوں سے فائر بندی اور قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر اتفاق کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے سے شروع ہونے والے تنازعے کو ختم کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا: ’میں نے وزیراعظم نتن یاہو کو ابھی بتایا کہ معاہدہ کرنے کا وقت آ گیا ہے۔‘

کملا ہیرس کے واضح بیانات جو بائیڈن اور نتن یاہو کے درمیان ہونے والی خوش باش ملاقاتوں کے برعکس تھے، البتہ دونوں کے درمیان مہینوں سے تناؤ جاری ہے، جس کے دوران امریکی صدر کی اہمیت پر سوالات اٹھے ہیں۔

کملا ہیرس نے غزہ پر ماضی میں بھی بائیڈن سے زیادہ کھل کر بات کی ہے اور قیاس آرائی کی جا رہی تھی کہ وہ اسرائیل کے معاملے میں سخت رویہ اختیار کر سکتی ہیں۔ عہدیداروں نے پہلے انکار کیا تھا کہ ان کے اور صدر کے درمیان اس معاملے پر کوئی ’دوریاں‘ یا اختلافات ہیں۔

وائٹ ہاؤس میں ہونے والی یہ ملاقاتیں ایک ایسے وقت میں ہوئی ہیں، جب ایک روز قبل ہی اسرائیلی وزیراعظم نے امریکی کانگریس کے سامنے ایک جذباتی تقریر میں حماس کے خلاف ’مکمل فتح‘ کا عہد کیا۔

اسرائیلی وزیراعظم کے دورۂ امریکہ کے دوران بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے ہیں۔

اگرچہ جو بائیڈن نے سات اکتوبر کے حماس حملوں کے بعد سے اسرائیلی فوجی امداد جاری رکھی ہے، نتن یاہو کے ساتھ ان کے تعلقات اسرائیل کی جنگ کے دوران شکوک و شبہات کی وجہ سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔

حماس کے خلاف اسرائیل کی جارحیت میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق کم از کم 39 ہزار سے زائد فلسطینی جان سے جا چکے ہیں، ہزاروں زخمی ہوئے جبکہ لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024