Saturday, October 12, 2024, 8:42 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » پاکستان فوج کے ایک اور ریٹائر افسر کا کورٹ مارشل، 14 سال قید بامشقت کی سزا

پاکستان فوج کے ایک اور ریٹائر افسر کا کورٹ مارشل، 14 سال قید بامشقت کی سزا

لیفٹننٹ کرنل (ر) اکبر حسین کا کورٹ مارشل، رینک بھی ضبط

by NWMNewsDesk
0 comment

پاکستان کی فوج نے بغاوت پر اکسانے کے الزام میں ایک اور ریٹائرڈ افسر کا کورٹ مارشل کردیا۔

افواجِ پاکستان کے ترجمان ادارے ‘آئی ایس پی آر’ کی جانب سے منگل کو جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ لیفٹننٹ کرنل (ر) اکبر حسین کا کورٹ مارشل کر کے اُن کا رینک بھی ضبط کر لیا گیا ہے۔

فوج کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ لیفٹننٹ کرنل (ر) اکبر حسین پر فوج کے سابق اہلکاروں کو بغاوت پر اُکسانے کا الزام تھا۔

بیان کے مطابق لیفٹننٹ کرنل (ر) اکبر حسین کا کورٹ مارشل پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت کیا گیا۔ مجاز عدالت نے عدالتی عمل کے ذریعے جرم کا مرتکب قرار دیا اور 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی۔

banner

اکبر حسین کے بارے میں یہ واضح نہیں ہے کہ وہ اس وقت کس ملک میں ہیں۔ تاہم سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ کی بائیو میں انہوں نے لکھا ہے کہ وہ ایک پاکستانی امریکی شہری ہیں۔

پاکستان فوج کی جانب سے کورٹ مارشل سے متعلق جاری بیان کے بعد اکبر حسین کے ایکس اکاؤنٹ سے عادل راجا کی ایک پوسٹ کو بھی ری پوسٹ کیا گیا ہے۔

فوج کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے قبل گزشتہ برس میجر (ر) عادل فاروق راجا اور کیپٹن (ر) حیدر رضا مہدی کو بھی سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں سابق افسران کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت فوجی اہلکاروں کو بغاوت پر اکسانے اور سرکاری راز افشا کرنے کے آفیشل سیکریٹ ایکٹ 1923 کے تحت سازش اور ریاست کی سلامتی کو خطرہ میں ڈالنے کے الزام میں کارروائی کی گئی تھی۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024