امریکی فاسٹ فوڈ چین میکڈونلڈز کی دنیا بھر میں فروخت میں کمی واقع ہوئی ہے، جو کہ 3 سال میں پہلی بار ایسا ہوا ہے۔
میکڈونلڈز کی سیل میں کمی کی وجہ یہ سامنے آئی ہے کہ صارفین ویلیو ڈیلز کی طرف زیادہ رجحان رکھتے ہیں اور بگ میکس جیسے مہنگے برگرز سے کترا رہے ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ مسلسل مہنگائی نے کم آمدنی والے صارفین کو گھر پر سستی اشیا کھانے پر مجبور کر دیا ہے۔ اس کی وجہ سے میکڈونلڈز، برگر کنگ، وینڈیز اور ٹاکو بیل جیسی فاسٹ فوڈ چینز صارفین کو مائل کرنے کے لیے ویلیو میلز پر زیادہ انحصار کر رہی ہیں۔
میکڈونلڈز کے اعلیٰ عہدیداران کے مطابق کمپنی کے شیئرز، جو حالیہ برس 15 فیصد گرے تھے، میں 4 فیصد اضافہ بھی دیکھا گیا جس کی وجہ جون میں متعارف کی جانے والی 5 ڈالر ویلیو میل تھی جو توقعات سے زیادہ فروخت ہوئی تھی۔
میکڈونلڈز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کرس کیمپزنسکی نے کہا کہ صارفین سستی ڈیلز کی طرف زیادہ مائل ہو رہے ہیں اور ہماری بڑی مارکیٹس میں صارفین کی توجہ کم ہو چکی ہے۔
30 جون کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں میکڈونلڈز امریکہ کی فروخت میں 0.7 فیصد کمی واقع ہوئی، جبکہ ایک سال قبل 10.3 فیصد اضافہ ہوا تھا۔ بین الاقوامی منڈیوں میں کمپنی کی سیلز 1.1 فیصد گریں جس میں فرانس کی سیلز سب سے زیادہ کمزور ہوئیں۔
چین اور مشرق وسطیٰ میں میکڈونلڈز کی سیل میں توقعات سے زیادہ 1.3 فیصد کمی دیکھنے میں آئی جہاں ریستورانز مقامی شراکت داروں کے ذریعے چلائے جاتے ہیں۔
واضح رہے میکڈونلڈز اور سٹاربکس جیسی کمپنیوں کو غزہ جنگ کے بعد سے ہی صارفین کے بائیکاٹ کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے دنیا بھر خاص طور پر مشرق وسطیٰ کی مارکیٹوں میں ان کمپنیوں کی فروخت متاثر ہوئی۔