Sunday, October 6, 2024, 6:12 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » جماعت اسلامی بنگلہ دیش پر انسداد دہشت گردی قانون کے تحت پابندی عائد

جماعت اسلامی بنگلہ دیش پر انسداد دہشت گردی قانون کے تحت پابندی عائد

بنگلہ دیش کے قوانین اور آئین حکومت کو اس طرح کا اختیار نہیں دیتے؛ جماعت اسلامی

by NWMNewsDesk
0 comment

بنگلہ دیش نے جماعت اسلامی پر انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت پابندی عائد کردی ہے۔

اس کا اطلاق اسکے اسٹوڈنٹ ونگ اور دوسرے ایسو سی ایٹ اداروں پر بھی ہوگا۔

حکومت نے جماعت اسلامی کو ایک “عسکریت پسند اور دہشت گرد” تنظیم سے تعبیر کیا۔

جماعت پر یہ پابندی ہفتوں تک جاری رہنے ولے ان پر تشدد مظاہروں کے خلاف پکڑ دھکڑ کی ایک ملک گیر کارروائی کے سلسلے میں عائد کی گئی ہے جن میں 200 سے زیادہ لوگ ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے تھے۔

banner

بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ اور ان کے سیاسی شراکت داروں نے جماعت اسلامی، اس کے اسٹوڈنٹ ونگ اور ساتھی تنظیموں پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے سرکاری ملازمتوں کے لیے کوٹہ سسٹم کے خلاف طالبعلموں کے حالیہ احتجاجی مظاہروں کے دوران تشدد کو ہوا دی تھی ۔

بنگلہ دیش کی وزارت داخلہ نے کہا کہ یہ پابندی انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت لگائی گئی ہے۔

15 جولائی سے اب تک ملک بھر میں کم از کم 211 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور 10 ہزار سے زیادہ کو گرفتار کیا گیا ہے۔

جماعت اسلامی کے سربراہ شفیق الرحمان نے کہا کہ “ہم بنگلہ دیش جماعت اسلامی پر پابندی کے غیر قانونی، غیر مجاز اور غیر آئینی فیصلے کی شدید مذمت اور اس کےخلاف احتجاج کرتے ہیں۔ عوامی لیگ کی زیر قیادت 14 جماعتی اتحاد ایک سیاسی پلیٹ فارم ہے۔ ایک سیاسی جماعت یا اتحاد دوسری سیاسی جماعت کے بارے میں فیصلے نہیں کر سکتا۔ ‘‘

انہوں نے کہا، “بنگلہ دیش کے قوانین اور آئین اس طرح کا اختیار نہیں دیتے۔ اگر کسی ایک پارٹی پر کسی دوسری پارٹی یا اتحاد کی طرف سے پابندی لگانے کا رجحان شروع ہوتا ہے، تو یہ افراتفری اور ریاستی نظام کے خاتمے کا باعث بنے گا۔”

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024