پاکستان کی فوج نے پیر کو انکشاف کیا کہ ملک میں روزانہ لاکھوں لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جا رہا ہے
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے الزامات کو مسترد کر دتے ہوئے کہا کہ فوج کا اس غیر قانونی تجارت میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔
فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ تیل کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے ایران کے ساتھ ملک کی 900 کلومیٹر سے زیادہ طویل سرحد پر سیکیورٹی بڑھانے کے لیے “مسلسل کوششیں” کی جا رہی ہیں۔
شریف چوہدری نے کہا کہ “اگر آپ اعداد و شمارکو دیکھیں تو فوج، فرنٹیئر کور، نفاذ قانون اور انٹیلیجینس اداروں کی مشترکہ کوششوں کی بدولت (ایندھن کی اسمگلنگ) ڈیڑھ کروڑ لیٹر سے لے کرایک کروڑ ساٹھ لاکھ لیٹر یومیہ سے کم ہو کر پچاس سے ساٹھ لاکھ لیٹر یومیہ پر آ گئی ہے ۔”
انہوں نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، لیکن شریف چوہدری وہ پہلے پاکستانی عہدے دار ہیں جنہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان تیل کی بڑے پیمانے پر جاری غیر قانونی تجارت کے بارے میں عوامی سطح پر تخمینے شیئر کیے ہیں۔