امریکی کی نائب صدر اور صدر کے عہدے کی امیدوار کاملا ہیرس نے منگل کو مینیسوٹا کے گورنر ٹِم والز کو نائب صدر کے عہدے کے لیے منتخب کیا ہے۔
ٹم والز ریاست منی سوٹا کے گورنر ہیں۔
پانچ نومبر کے انتخابات میں صدر کے انتخاب کے لیے ہیرس کے مدِ مقابل ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ ہوں گے جب کہ ان کے نائب صدر کے امیدوار کا مقابلہ ریاست اوہائیو سے تعلق رکھنے والے سینیٹر جے ڈی وینس سے ہو گا۔
کاملا ہیرس نے نائب صدارت کے اُمیدوار کے لیے مختلف ڈیمو کریٹک رہنماؤں کے انٹرویوز کیے تھے۔ ان میں ٹم والز کے علاوہ ریاست پینسلوینیا کے گورنر جوش شپیرو اور ریاست ایریزونا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مارک کیلی شامل ہیں۔
سابق وزیرِ اعظم ڈونلڈ ٹرمپ کی کیمپین نے ٹم والز کی باضابطہ نامزدگی سے قبل اپنے ایک بیان میں انہیں ’نااہل لبرل‘ قرار دیا ہے۔
ٹرمپ کی انتخابی مہم کی پریس سیکریٹری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سان فرانسسکو کی لبرل کاملا ہیرس نے اپنے نائب صدر کے امیدوار کے لیے ٹم والز کو چنا ہے جس پر کسی کو کوئی حیرت نہیں ہونی چاہیے۔
ان کے بقول والز کیلی فورنیا کے خطرناک لبرل ایجنڈے کو دور دور تک پھیلانے کے خبط میں مبتلا ہیں۔
امریکی ریاست نیبراسکا میں پیدا ہونے والے ساٹھ سالہ ٹم والز 2006 میں پہلی مرتبہ منی سوٹا سے رُکن کانگریس منتخب ہوئے۔ والز نے 24 برس تک آرمی نیشنل گارڈ میں خدمات سرانجام دیں۔
سیاست میں قدم رکھنے سے قبل وہ سوشل اسٹیڈیز کے اُستاد، فٹ بال کوچ اور یونین ممبر بھی رہ چکے ہیں۔
سن 2018 میں اُنہوں نے ‘ون منی سوٹا’ کے سلوگن کے ساتھ گورنر کا انتخاب لڑا اور کامیابی حاصل کی۔