Monday, October 7, 2024, 1:33 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » طالبان تین امریکی شہریوں کو رہا کرے ؛ واشنگٹن

طالبان تین امریکی شہریوں کو رہا کرے ؛ واشنگٹن

طالبان کی قید میں موجود شہریوں کی رہائی اولین ترجیح ہے، امریکہ

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکہ نے پھر افغان طالبان کی میں قید موجود تین امریکی شہریوں کی رہائی کا مطالبہ دہرایا ہے

افغانستان کے لیے امریکہ کے نمائندہٴ خصوصی برائے سفیر تھامس ویسٹ کا کہنا تھا کہ وہ ریان کاربیٹ، محمود حبیبی اور جارج گلیزمین کو ان کے اہل خانہ تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ کاربیٹ، محمود حبیبی اور جارج گلیزمین کو کافی عرصے سے قید میں رکھا گیا ہے جس کی وجہ اُن کے اہل خانہ کافی تکلیف میں ہیں ۔

محکمۂ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ محمود حبیبی اور ریان کاربیٹ کو 10 اگست کو طالبان کی قید میں دو سال مکمل ہو جائیں گے۔

banner

میتھیو ملر کا صحافیوں کو کہنا تھا کہ انہیں افغانستان میں غیر منصفانہ طور پر حراست میں لیے گئے امریکیوں محمود حبیبی، ریان کاربیٹ اور جارج گلیزمین کی خیریت پر گہری تشویش ہے ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ان تینوں کو واپس لانا امریکہ کی اولین ترجیح رہے گی اور وہ ان کی رہائی کے لیے کام کر رہے ہیں۔

دوسری طرف تین جولائی کو طالبان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دو امریکی شہری طالبان کی جیل میں ہیں۔

ترجمان نے ان دو امریکیوں کے بدلے ممکنہ قیدیوں کے تبادلے کا اشارہ بھی دیا تھا۔

ریان کاربیٹ امریکی شہر نیو یارک کے رہائشی ہیں جنہوں نے اپنے خاندان کے ہمراہ 2006 میں پہلی بار افغانستان کا دورہ کیا جس کے بعد جنوری 2010 میں وہ افغانستان منتقل ہو گئے تھے۔

ریان نے افغانستان میں 2017 میں سوشل انٹرپرائز کا کام شروع کیا جب کہ جنوری 2022 میں ریان اپنے ویزے کی توثیق کے لیے افغانستان گئے اور ان کے ویزے کی توثیق کر دی گئی تھی۔

تاہم اگست 2022 میں ریان جب ویزے پر افغانستان گئے تو انہیں اپنے جرمن ساتھی کے ہمراہ طالبان نے 10 اگست کو سیاسی فائدے کے لیے حراست میں لے لیا۔

ریان کے ساتھ حراست میں لیے جانے والے دو افغان شہریوں کو ستمبر 2022 میں رہا کر دیا گیا تھا۔

سمبر 2022 میں جرمن شہری بھی رہا ہونے میں کامیاب رہے جب کہ اب تک ریان پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا اور وہ اب تک طالبان کی حراست میں ہیں۔

محمود حبیبی کو القاعدہ کے رہنما ایمن الظاہروی پر کیے جانے والے حملے کے بعد طالبان نے حراست میں لیا تھا۔

پینسٹھ سال جارج گلزمین امریکی شہری ہیں جنہیں طالبان کی انٹیلی جینس سروس نے پانچ دسمبر 2022 کو اس وقت حراست میں لیا جب وہ کابل کا دورہ کر رہے تھے۔

سیاحت کے شوقین جارج قانونی طور پر افغانستان کا دورہ کر رہے تھے جن کا شوق تھا کہ وہ مختلف ممالک کی ثقافت اور کلچر کا مشاہدہ کریں جب کہ وہ 100 سے زائد ممالک کا دورہ کر چکے ہیں۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024