میانمار میں ڈرون حملے میں 200 سے زیادہ روہنگیا شہری مارے گئے
بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق روہنگیا سے ہجرت کرنے والی کشتیاں جن میں سوار افراد کی اکثریت مسلم اقلیت روہنگیا ارکان کی تھی دریا میں ڈوب گئیں اور درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔
حملے کا نشانہ بنائے گئے افراد میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں۔
عینی شاہدین کے مطابق زندہ بچ جانے والے افراد لاشوں کے ڈھیروں کے درمیان ہلاک اور زخمی ہونے والے اپنے پیاروں کی شناخت کے لیے بھٹکتے رہے۔
ایک سفارت کار نے ڈرون حملے کے بارے میں بتایا کہ اس میں سرحد عبور کرکے پڑوسی ملک بنگلہ دیش جانے کے منتظر خاندانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ملیشیا اور میانمار کی فوج نے ایک دوسرے پر حملے کا الزام لگایا ہے۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں کیچڑ والی زمین پر لاشوں کے ڈھیر، مرنے والوں کے سوٹ کیس اور بیگ ان کے اردگرد بکھرے ہوئے دکھائی دیئے، حملے میں بچ جانے والے تین لوگوں نے بتایا کہ 200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے جبکہ ایک گواہ نے کہا کہ اس نے کم از کم 70 لاشیں دیکھی ہیں۔
کئی برسوں سے روہنگیا شہری بدھ مت کی اکثریت والے ملک میانمار کو چھوڑ رہے ہیں جہاں انہیں جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے غیر ملکی سمجھا جاتا ہے،انہیں شہریت دینے سے انکار کیا جاتا ہے اور ان کے ساتھ بدسلوکی کی جاتی ہے۔