Monday, October 7, 2024, 2:06 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » ایران کے نائب صدر جواد ظریف نے دس دن بعد ہی استعفیٰ دیدیا

ایران کے نائب صدر جواد ظریف نے دس دن بعد ہی استعفیٰ دیدیا

کابینہ میں خواتین کی نمائندگی نہ دلانے پر شرمندہ ہوں

by NWMNewsDesk
0 comment

ایران کے نائب صدر برائے اسٹریجک امور جواد ظریف نے اپنی تقرری کے محض 10 دن بعد ہی استعفیٰ دیدیا۔

ایران کے نائب صدر محمد جواد ظریف نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر اپنے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔

جواد ظریف نے مستعفی ہونے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں شرمندہ ہوں کہ کابینہ میں خواتین، نوجوانوں اور نسلی گروہوں کی نمائندگی کو یقینی بنانے کا اپنا وعدہ نہ نبھا سکا۔

مستعفی نائب صدر جواد ظریف نے کابینہ کے انتخاب میں اپنی ناکامی کو تسلیم کرتے ہوئے بتایا کہ امیدواروں کے چناؤ میں مہذب طریقے لاگو نہیں کروا سکا اور وہ نتائج حاصل نہیں کر سکا جس کا میں نے وعدہ کیا تھا۔

banner

جواد ظریف نے استعفے کی وجوہات میں اپنی اس پریشانی کا بھی اظہار کیا کہ نائب صدر کے طور پر اپنی تقرری کے بعد انھیں شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ ان کے بچوں کے پاس امریکی شہریت ہے۔

ایرانی صدر ڈاکٹر پیزشکیان کو دیے گئے پیغام میں جواد ظریف نے کہا کہ میرا استعفیٰ افسوس، مایوسی یا حقیقت پسندی کی مخالفت کی علامت نہیں ہے بلکہ اس کا مطلب اسٹریٹجک امور کے لیے نائب صدر کے طور پر میری افادیت پر شک کرنا ہے۔

اپنے مستقبل کے حوالے سے جواد ظریف نے بتایا کہ وہ اپنے پیشے یعنی تعلیمی میدان میں واپس آئیں گے اور ایران میں ملکی سیاست پر کم توجہ دیں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ہی اصلاح پسند ایران کے صدر نے نئی مجوزہ 19 رکنی کابینہ کے ناموں کی فہرست منظوری کے لیے پارلیمنٹ بھیجی ہے جس میں صرف ایک خاتون رکن کو شامل کیا گیا ہے۔

کابینہ کی اس فہرست میں قدامت پسند سابق صدر ابراہیم رئیسی کی کابینہ کے ارکان بھی شامل ہیں جس پر اصلاح پسندوں نے شدید تنقید کی بھی ہے اور اب جواد ظریف کا استعفی بھی اسی کی کڑی ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024