Friday, October 18, 2024, 2:24 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » غزہ میں سیز فائر میری صدارت کے دوران ممکن ہے، جوبائیڈن

غزہ میں سیز فائر میری صدارت کے دوران ممکن ہے، جوبائیڈن

نہیں چاہتے کہ معاملہ بڑھ کر علاقائی جنگ میں تبدیل ہو

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ غزہ میں سیز فائر کا معاہدہ ان کی صدارت کے خاتمے سے پہلے ’ممکن‘ ہو سکتا ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن سے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں پوچھا گیا کہ کیا ان کا خیال ہے کہ ان کی صدارت کی میعاد میں 5 ماہ باقی ہیں، اس دوران سیز فائر ہو سکتا ہے، جس پر ان کا کہنا تھا کہ ہاں، یہ اب بھی ممکن ہے۔

نئے صدارتی انتخاب کی دوڑ سے باہر ہونے کا اعلان کرنے کے بعد سی بی ایس کو اپنا پہلا انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں نے جو منصوبہ پیش کیا، اس کی جی 7 نے توثیق کی ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی اس کی توثیق کی ہے، یہ اب بھی قابل عمل ہے۔

جوبائیڈن نے کہا کہ میں ہر دن کام کر رہا ہوں تاکہ یہ معاملہ بڑھ کر علاقائی جنگ میں تبدیل نہ ہو جائے۔

banner

یکم جون کو امریکی صدر جو بائیڈن نے غزہ میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے سیز فائر کا منصوبہ پیش کیا تھا جس کے تحت سیز فائر کے بدلے حماس سے تمام قیدیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے جو بائیڈن نے مجوزہ معاہدے کی کمل تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ میں مکمل سیز فائر کیا جائے، گزہ کے تمام آبادی والے علاقوں سے اسرائیلی فورسز کا مکمل انخلا کیا جائے اور اسرائیل کی قید میں موجود فلسطینیوں کے بدلے حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے تمام افراد کو رہا کیا جائے۔

اس کے بعد 11 جون کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکی تجاویز کی حمایت میں قرارداد منظور کرلی گئی تھی۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024