پاکستان میں گزشتہ کئی دنوں سے انٹرنیٹ کچھوے کی چال چل رہا ہے
سست انٹرنیٹ سروسز کی وجہ سے فری لانسرز کا کام تقریباً ٹھپ ہوچکا ہے اور سوشل میڈیا سائٹس کے ساتھ ساتھ آن لائن سروسز بھی بری طرح متاثرہیں
پاکستان میں انٹرنیٹ چل تو رہا ہے مگر اس کی اسپیڈ مسلسل کم ہے، خصوصاً ڈیٹا پر انٹرنیٹ سروسز خلل کا شکار ہیں۔
ذرائع کے مطابق سست انٹرنیٹ کی وجہ پاکستان میں سوشل میڈیا سائٹس ایکس، فیس بک، واٹس ایپ، انسٹاگرام اور باقی پلیٹ فارم پر فائر وال’ کی تنصیب کا کام جاری ہے۔
اس حوالے سے وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے حکام خاموش ہیں اور ان کی طرف سے اس حوالے سے تصدیق یا تردید نہیں کی جا رہی۔
انٹرنیٹ اسپیڈ اور مختلف سوشل میڈیا سائٹس کے کام نہ کرنے کی وجہ سے ای کامرس اور دیگر شعبے بھی شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
اس صورتِ حال میں فری لانسرز کے لیے کام کرنے والی کمپنی ‘فائیور’ نے پاکستان میں انٹرنیٹ اسپیڈ نہ ہونے کی وجہ سے فری لانسرز کی عدم دستیابی کا بھی کہہ دیا ہے۔
کئی کال سینٹرز، آن لائن کورسز، فری لانسرز اور ایسے افراد جن کا کاروبار انٹرنیٹ کے بغیر ممکن نہیں، وہ سب اس صورتِ حال سے متاثر ہو رہے ہیں۔
پاکستان میں حالیہ عرصے میں سامنے آنے والے اطلاعات کے مطابق 30 ارب روپے کی لاگت سے فائر وال نصب کی جا رہی ہے جس کے بعد سے انٹرنیٹ سروسز میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ اس بارے میں موبائل فون کمپنیز کا کہنا ہے کہ ان کی طرف سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔