پاسداران انقلاب کے ترجمان علی محمد نینی نے اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی کا حوالے سے کہا ہے کہ ’وقت ہمارے حق میں ہے اور اس ردعمل کا انتظار طویل ہو سکتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی رہنما تمام حالات کا جائزہ لے رہے ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران کا ردعمل شاید ماضی کی کارروائیوں جیسا نہ ہو‘
دوسری جانب ایرانی عدلیہ کے ترجمان اصغر جہانگیر نے کہا ہے کہ ’ایران حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کے اسرائیل کے ہاتھوں قتل کو بین الاقوامی قانونی راستوں سے لے کر چل رہا ہے۔
اصغر جہانگیر نے کہا ہے کہ ’عدلیہ کی جانب سے 31 جولائی کو تہران میں اسرائیل حملے میں ہنیہ کی موت کے فوراً بعد ہی کارروائی کا آغاز کر دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کا فوجی ردعمل بین الاقوامی سطح پر مناسب قانونی ذرائع سے اس معاملے کو آگے بڑھانے کی ضرورت کو ختم نہیں کرتا۔
فلسطینی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی 31 جولائی کو ایرانی دارالحکومت تہران میں ایک حملے کے نتیجے میں موت واقع ہوگئی تھی۔ ایران اور حماس نے اسماعیل ہنیہ کی موت کا الزام اسرائیل پر لگایا ہے ۔ اسرائیل کی جانب سے تصدیق کی ہے گئی اور نہ ہی اس کی تردید کی ہے۔