امریکہ کے انٹیلیجینس عہدہ داروں نے کہا ہے کہ انہیں یقین ہے ایران ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم کو ہیک کرنے کا ذمہ دار ہے
ان کا کہنا تھا کہ سائبر مداخلت تہران کی جانب سے امریکی سیاست میں دخل اندازی اور جمہوری اداروں پر اعتماد کو کمزور کرنے کی وسیع تر کوشش کے ایک حصے کے طور پر کی گئی۔
ایف بی آئی اور دیگر وفاقی ایجنسیوں کے مشترکہ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہیکرز نے “ان افراد کے اکاؤنٹس تک رسائی کی کوشش کی تھی جن کو دونوں سیاسی جماعتوں کی صدارتی مہم تک براہ راست رسائی حاصل تھی۔”
وفاقی حکام نے کہا کہ ہیکنگ اور دیگر سرگرمیوں کا مقصد نہ صرف اختلاف کا بیج بونا تھا بلکہ انتخابات کے نتائج پر اثر انداز ہونا بھی تھا ۔
اگرچہ ٹرمپ کی مہم اور نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے سائبر سیکیورٹی تفتیش کار پہلے کہہ چکے تھے کہ ہیکنگ کی کوششوں کے پیچھے ایران کا ہاتھ تھا، لیکن یہ پہلی بار ہے کہ امریکی حکومت نے حملے کی ذمہ داری ایران پر عائد کی ہے۔
یہ بیان بڑی حد تک مائیکروسافٹ جیسی نجی کمپنیوں کے نتائج کی تصدیق کرتا ہے جس نے اس ماہ کے شروع میں ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں اس سال کے انتخابات میں غیر ملکی ایجنٹوں کی مداخلت کی کوشش کی تفصیل بتائی گئی تھی۔
گوگل نےایک علیحدہ رپورٹ میں کہا تھا کہ ایران کے پاسداران انقلاب سے وابستہ ایک ایرانی گروپ نے مئی کے بعد سے صدر جو بائیڈن اور ٹرمپ سے منسلک تقریباً ایک درجن افراد کے ذاتی ای میل اکاؤنٹس میں دراندازی کی کوشش کی ہے۔۔