اسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر نے کہا ہے کہ وہ مسجد الاقصیٰ میں یہودی عبادت گاہ تعمیر کریں گے
قومی سلامتی کے وزیر إيتمار بن غفيرنے ایک انٹرویو میں کہا اگر یہ ممکن ہوا تو وہ الاقصی کے احاطے میں ایک یہودی عبادت گاہ تعمیر کریں گے۔
بن گویر نے انٹرویو میں کہا کہ ’اگر میں کچھ بھی کر سکتا ہوں تو میں اس مقام پر اسرائیلی پرچم لگا دوں گا۔‘
انتہا پسند وزیر نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اسرائیلی قانون ٹیمپل ماؤنٹ میں مسلمانوں اور یہودیوں کے نماز ادا کرنے کے حقوق کو مساوی قرار دیتا ہے
صحافی نے اس پوچھا کہ اگر یہ ان پر منحصر ہوتا تو کیا وہ اس مقام پر یہودی عبادت گاہ تعمیر کریں گے؟ جس پر بن گویر نے جواب دیا: ’ہاں۔‘
اتمار بن گویر نے آرمی ریڈیو کو بتایا کہ ’یہودیوں کو احاطے میں عبادت کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔
اسرائیلی حکام کی جانب سے یہودیوں اور دیگر غیر مسلموں کو اسرائیل کے زیر قبضہ مشرقی بیت المقدس کے احاطے میں مقررہ اوقات کے دوران جانے کی اجازت ہے، لیکن انہیں وہاں عبادت کرنے یا مذہبی علامتوں کی نمائش کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
دسمبر 2022 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد سے اتمار بن گویر قومی سلامتی کے وزیر کی حیثیت سے کم از کم چھ بار متنازع مقدس مقام کا دورہ کر چکے ہیں۔
رواں ماہ کے اوائل میں بن غفير نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے احاطے میں عبادت کی ہے جس کی متعدد بااثر اسرائیلی ربیوں سمیت بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی ہے۔
اتمار بن گویر کی ہرزہ سرائی کے بعد وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے فوری طور پر اس بات کی تصدیق کی کہ مسجد اقصیٰ کی قانونی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔
اسرائیلی وزیر تعلیم نے بین گویر کے خیالات کو احمقانہ اور پاپولسٹ قرار دیا۔