Saturday, October 12, 2024, 8:41 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » سیکڑوں لڑکیوں کا آن لائن جنسی استحصال کرنے والے آسٹریلوی یوٹیوبر کو 17 سال قید

سیکڑوں لڑکیوں کا آن لائن جنسی استحصال کرنے والے آسٹریلوی یوٹیوبر کو 17 سال قید

اس کیس سے کسی دوسرے کا کیس کا کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکتا ؛ عدالت

by NWMNewsDesk
0 comment

دنیا بھر کی سیکڑوں لڑکیوں کو کیمرے پر جنسی حرکات کرنے کے لیے بلیک میل کرنے پر آسٹریلیا کے معروف یوٹیوبر کو 17 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

ملزم 15 سالہ امریکی انٹرنیٹ اسٹار ہونے کا بہانہ کرتے ہوئے لڑکیوں کو اپنے جال میں پھنساتا، اور بعد ازاں جنسی حرکات کا مطالبہ کیا جاتا۔۔

گرفتار ملزم میں کی شناخت 29 سالہ محمد زین العابدین رشید کے نام سے ہوئی۔

ملزم نے متاثرین کو ان کی نجی معلومات پبلک کرنے کی دھمکیاں دیتا تھا۔

banner

ملزم ان لڑکیوں سے جنسی تعلقات قائم کرنے کے لیے دباؤ ڈالتا تھا۔ اس نے 250 سے زائد کم عمر لڑکیوں کو کیمرے میں آکر نازیبا حرکات کے لیے مجبور کیا

یوٹیوبر محمد زین العابدین رشید نے برطانیہ، امریکہ، جاپان اور فرانس سمیت 20 ممالک کے 286 افراد سے متعلق 119 الزامات کا اعتراف کیا، اور اس کے دو تہائی متاثرین کی عمریں 16 سال سے کم تھیں۔

کئی لڑکیوں نے خودکشی کی کوشش بھی کی لیکن ملزم نے ان کی التجاؤں اور تکلیفوں کے باوجود سفاکیت جاری رکھیں۔

آسٹریلوی فیڈرل پولیس اور ویسٹرن آسٹریلیا جوائنٹ اینٹی چائلڈ ایکسپلوٹیشن ٹیم نے مشترکہ تحقیقات کے نتیجے میں رشید کو گرفتار کیا تھا۔

عدالت میں جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ رشید کا جرم اتنی شدت کا تھا کہ ملک میں اس کیس سے کسی دوسرے کا کیس کا کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ یہ دنیا کا بدترین جنسی استحصال کا کیس ہے۔

عدالت کے مطابق یوٹیوبر نے لڑکیوں کو اس بنیاد پر بلیک میل کیاکہ ان کے واضح پیغامات اور تصاویر ان کے عزیز و اقارب کو بھیجی جائیں گی۔

آسٹریلوی حکام کا کہنا ہے کہ یہ تاریخ میں جنسی زیادتی کے بدترین واقعات میں سے ایک ہے۔

آسٹریلوی پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر نے میڈیا کو بتایا کہ یہ مقدمہ آسٹریلیا میں جنسی زیادتی کے سب سے خوفناک مقدمات میں سے ایک ہے، اس طرح کا آن لائن استحصال اور بدسلوکی تباہ کن ہے اور زندگی بھر کے صدمے کا سبب بنتی ہے۔

ملزم کو اس وقت پکڑا گیا جب آسٹریلوی حکام سے انٹرپول اور امریکی تفتیش کاروں نے رابطہ کیا، اور 2020 میں اس کے گھر پر پولیس کے چھاپے کے بعد اس پر فرد جرم عائد کی گئی۔

رشید پہلے ہی پرتھ کے ایک پارک میں اپنی کار میں 14 سالہ بچے کے ساتھ 2 بار جنسی زیادتی کے الزام میں 5 سال قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024