پاکستان ہاکی فیڈریشن نے نیشنل ٹیم کے تین کھلاڑیوں اور ایک فزیو پر تاحیات پابندی عائد کر دی ہے
مرتضیٰ یعقوب، احتشام اسلم اور عبدالرحمان اب کبھی گرین شرٹس کی نمائندگی نہیں کر سکیں گے۔
تینوں کھلاڑیوں کی عمریں 20 سے 22 برس کے درمیان ہے اور انہوں نے حال ہی میں نیشنل ٹیم کے ساتھ پولینڈ کا دورہ بھی کیا تھا۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری رانا مجاہد علی کے مطابق تینوں کھلاڑی فیڈریشن کو بتائے بغیر ملک چھوڑ گئے ہیں اور انہوں نے بیرونِ ملک سیاسی پناہ کی درخواست دے دی ہے۔
رانا مجاہد کے مطابق کھلاڑیوں نے ہاکی فیڈریشن سے نو آبجیکشن سرٹیفکٹ [این او سی] لیے بغیر بیرونِ ملک پناہ لی ہے۔
سیکرٹری فیڈریشن کا کہنا تھاکہ چاروں افراد کے پاسپورٹ کینسل کرانے کیلئے وزارت داخلہ کو لکھیں گے، ڈپارٹمنٹس کو بھی اس حوالے سے لکھ دیا ہے۔
ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری نے بدھ کو لاہور میں نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ کھلاڑیوں اور ان کے فزیو کو تربیتی کیمپ میں شامل ہونے کے لیے بلایا گیا تھا لیکن وہ نہیں آئے جس کے باعث فیڈریشن نے ان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے تاحیات پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پابندی کا سامنا کرنے والے احتشام اسلم اور مرتضیٰ یعقوب نے رواں برس مئی میں ہونے والے اذلان شاہ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی جب کہ عبدالرحمان نے گزشتہ برس جونیئر ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کی نمائندگی کی تھی۔
دوسری جانب کھلاڑیوں کے قریبی ذرائع نے ایک نیوز چینل کو تینوں پلئیر نیشنز کپ کھیلنے کے بعد 5 میچز کھیلنے یورپ گئے ہیں، اس کے بعد اس کلب نے ان سے مزید معاہدہ کیا اور کہا کہ انہیں عارضی رہائش کارڈ بناکر دینے کی پیش کش کی ہے ۔
کھلاڑیوں کے ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ کھلاڑی یورپ میں کوئی اور ملازمت نہیں کررہے بلکہ ہاکی کھیل رہے ہیں اور ان کھلاڑیوں کو بیرون ملک سلپ ہونا ہوتا تو یہ کام پہلے بھی کرسکتے تھے۔
ذرائع کے مطابق کھلاڑی بغیر ڈیلی الاؤنس پاکستان سے کھیلے جن کے پیسے تاحال نہیں ملے، اپنے بہتر مستقبل کے لیے وہ یورپ گئے ہیں اور ایشین ہاکی چیمپئنز ٹرافی میں عدم دستیابی کے لیے کھلاڑیوں نے فیڈریشن کو آگاہ کردیا تھا۔