غزہ میں فلسطینی ٹک ٹاک اسٹار محمد حليمی اسرائیلی جارحیت کے دوران مارے گئے
ٹک ٹاک کے 19 سالہ فلسطینی اسٹار میدو حلیمی اپنے خیمے میں بنےانٹرنیٹ کیفے میں ایک اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہو ئے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ساحلی سڑک پر ایک گاڑی کو نشانہ بنا، دھماکے کی زد میں آکر قریب موجود انٹرنیٹ کیفے بھی تباہ ہوگیا
میدو حلیمی انٹرنیٹ کیفے میں اپنے ایک قریبی دوست اور معاون طلال مراد کے ساتھ موجو دتھے۔
حليمي نے حملے میں مرنے سے چند لمحے قبل ایک تصویر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کرتے ہوئے اس کے نیچے ’بالاخر ملاقات ہو گئی‘ کے الفاظ درج کیے اور دوست کے ساتھ گپ شپ شروع کر دی۔
حلیمی خیموں میں رہنے والے فلسطینیوں کی زندگی پر بنائی ہوئی ویڈیوز کے ذریعے دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کو فلسطینیوں کی زندگی کے ان پہلووں کے بارے میں معلومات دے رہے تھے جنہیں عام نیوز میڈیا کور نہیں کر پا رہاتھا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کا موقف ہے کہ اسے اس حملے کا علم نہیں جس میں حليمي کی جان گئی۔
حليمي کی ویڈیوز نے دنیا بھر میں ہزاروں لوگوں کی توجہ حاصل کی۔ ان کی بنائی ویڈیوز وائرل ہوئیں اور ٹک ٹاک پر بعض ویڈیوز کو 20 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے بھی دیکھا۔ہے۔