فرانس کے صدر ایمانوئیل میکراں نے مائیکل بارنیئر کو نیا وزیراعظم نامزد کر دیا۔
فرانسیسی صدر نے حالیہ الیکشن میں کسی بھی جماعت کے اکثریت حاصل نہ کرپانے کے بعد ایگزٹ پر سابق چیف مذاکرات کار اور دائیں بازو کی پارٹی لیس ریپبلکنز کے رہنما مائیکل بارنیئر کو وزیراعظم نامزد کردیا۔
یاد رہے کہ فرانس میں جون میں قبل از وقت انتخابات ہوئے تھے جس میں کسی بھی جماعت کو اکثریت حاصل نہیں ہوئی تھی۔
مائیکل برنیئر کو معلق پارلیمنٹ میں نئی حکومتی اصلاحات اور بالخصوص بجٹ میں مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے۔
نئے ویراعظم کی جماعت نے صدر ایمانوئل میکرون کے اعلان کو جمہوریت کے لیے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ مائیکل برنیئر کی تقرری کو تسلیم کرلیا۔
تاہم نیشنل ریلیز نے کہا کہ وہ مائیکل برنیئر کی حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے جب تک بنیادی مسائل پر ان کی پالیسی کو دیکھ نہ لیں۔
دیگر اپوزیشن جماعتوں نے اس فیصلے پر ایمانوئیل میکرون کو مطلق العنان قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ الیکشن فرانسیسی عوام سے چرایا گیا ہے۔ اقلیت کو حکومت دیدی گئی۔
مائیکل بارنیئر کو معلق پارلیمنٹ میں نئی حکومتی اصلاحات میں مشکلات ہوں گی، انہیں بجٹ میں بھی مشکلات کا سامنا ہوگا۔