تیونس کی عدالت نے 56 سالہ وکیل سونیا دہمانی کو ملک کے صدر قیس سعید کے خلاف تنقیدی تبصروں پر آٹھ ماہ قید کی سزا سنادی ہے۔
56 سالہ سونیا دہمانی کو 11 مئی کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب نقاب پوش پولیس نے تیونس کی بار ایسوسی ایشن پر چھاپہ مارا تھا۔
ابتدائی طور پر چھے جولائی کو ایک سال قید کی سزا کے خلاف انہوں نے اپیل کی تھی۔
دفاعی ٹیم نے ایک بیان میں کہا کہ دہمانی کو حراست میں “ذلت آمیز جامہ تلاشی” کا نشانہ بنایا گیا اور “لمبا سفید نقاب” پہننے پر مجبور کیا گیا جو عموماً ان خواتین کے لیے مخصوص ہوتا ہے جن پر جنسی جرائم کا مقدمہ چلایا جاتا ہے حالانکہ دہمانی کے خلاف اس کی کوئی قانونی بنیاد نہیں تھی۔
سونیا دہمانی نے تارکینِ وطن سے متعلق تیونس کی صورتِ حال پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ ہم کس غیر معمولی ملک کی بات کر رہے ہیں؟
ہیومن رائٹس واچ کے مطابق 2019 میں صدر منتخب ہونے والے قیس سعید نے اپنے خلاف انتخابات کی دوڑ میں شامل کم از کم آٹھ ممکنہ امیدواروں کے خلاف مقدمہ چلوا کر مجرم قرار ے چکے ہیں۔
نیویارک میں قائم ایڈوکیسی گروپ نے کہا کہ ایسے جبر کے درمیان انتخابات کا انعقاد تیونس کے لوگوں کے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات میں حصہ لینے کے حق کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے