Saturday, October 12, 2024, 9:57 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » متھیرا کا ’اے ڈی ایچ ڈی‘ میں مبتلا رہنے کا انکشاف

متھیرا کا ’اے ڈی ایچ ڈی‘ میں مبتلا رہنے کا انکشاف

بیماری پر توجہ نہیں دی، جس وجہ سے ان کا مرض بڑھ گیا۔

by NWMNewsDesk
0 comment

پاکستانی ماڈل، اداکارہ و ٹی وی میزبان متھیرا نے انکشاف کیا ہے کہ وہ کئی سال تک اعصابی عارضے ’اے ڈی ایچ ڈی‘ ( Attention Deficit hyperactivity disorder ) میں مبتلا رہیں۔

متھیرا نے حال ہی میں مارننگ شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اٹینشن ڈفیکٹ ہائپرایکٹو ڈس آرڈر (اے ڈی ایچ ڈی) سے متعلق کھل کر بات کی۔

ماڈل کا کہنا تھا کہ آغاز میں جب ان میں اے ڈی ایچ ڈی کی تشخیص ہوئی تو انہوں نے اس بیماری پر توجہ نہ دی اور ڈاکٹرز کی جانب سے دی گئی ادویات کو بھی درست انداز میں استعمال نہیں کیا، جس وجہ سے ان کا مرض بڑھ گیا۔

ان کے مطابق اے ڈی ایچ ڈی دراصل کوئی شدید بیماری نہیں بلکہ اعصابی کمزوری کا مسئلہ ہے، جس متعلق سماج میں توہمات پائی جاتی ہیں۔

banner

ان کا کہنا تھا کہ چوں کہ اے ڈی ایچ ڈی میں زیادہ تر کم عمر بچے مبتلا ہوتے ہیں، اس لیے انہوں نے سوچا کہ وہ زائد العمر ہیں، انہیں یہ بیماری نہیں ہوگی۔

متھیرا نے کہا کہ اے ڈی ایچ ڈی میں مبتلا شخص ابنارمل نہیں ہوتا اور اس سے متاثر فرد کو شرمسار نہیں ہونا چاہیے، یہ دراصل جذباتیت کی بیماری ہے، اس میں مبتلا شخص یا تو بے حد بے حس ہوتا ہے یا پھر انتہائی جذباتی ہوتا ہے۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ عام طور پر جو بچے اے ڈی ایچ ڈی کا شکار ہوتے ہیں، ان کا پڑھائی میں دل نہیں لگتا، جس پر والدین اور اساتذہ بچے کو سمجھنے کے بجائے ان پر تشدد کرتے ہیں یا اسے نظر انداز کردیتے ہیں۔

ان کے مطابق دنیا بھر کے مشہور فنکار، سیاست دان اور دوسری شخصیات اے ڈی ایچ ڈی میں مبتلا تھیں اور یہ کوئی سنگین مرض نہیں، اس بیماری کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے ڈاکٹرز کی ہدایات کے مطابق ادویات استعمال نہیں کیں، جس وجہ سے انہوں نے کئی سال تک اے ڈی ایچ ڈی کا سامنا کیا۔

خیال رہے کہ اے ڈی ایچ ڈی میں مبتلا افراد کسی بھی مسئلے پر توجہ مرکوز نہیں کرپاتے، وہ ہر وقت بے چینی محسوس کرتے ہیں، وہ معاملے کی سنگینی کو سمجھ کر آرام سے نہیں بیٹھ پاتے جب کہ نتائج کے بارے میں سوچے بغیر وہ باتیں یا کام سر انجام دے دیتے ہیں۔

یہ ایک اعصابی کمزوری کا عارضہ ہے، جسے ذہن اور یادداشت کی کمزوری سے بھی جوڑا جاتا ہے، تاہم یہ سنگین دماغی بیماری نہیں۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024